کرناٹک کے وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ حجاب میں ملبوس خاتون ٹیچرس کو امتحان ہال میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی

نئی دہلی، اپریل 5: ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق کرناٹک حکومت نے پیر کو کہا کہ حجاب پہننے والے اساتذہ 10ویں جماعت کے جاری امتحانات اور ریاست میں آنے والے پری یونیورسٹی کالج کے امتحانات کے لیے ڈیوٹی میں حصہ نہیں لیں گی۔

وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کیوں کہ عدالت کے حکم کے مطابق ایسے میں اساتذہ کے لیے حجاب پہننا ’’اخلاقی طور پر درست‘‘ نہیں ہوگا جب ان کی طالبات حجاب نہیں پہن سکتیں۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ناگیش نے کہا ’’چوں کہ طالبات کے لیے امتحانی ہال کے اندر حجاب کی اجازت نہیں ہے، لہذا اخلاقی طور پر درست ہونے کے لیے ہم ان اساتذہ کو مجبور نہیں کر رہے ہیں جو حجاب پہننے پر اصرار کرتے ہیں کہ وہ امتحان کی ڈیوٹی لیں۔‘‘

وزیر برائے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن نے کہا کہ ہم نے انھیں امتحان کی ڈیوٹی لینے یا نہ لینے کا اختیار دیا ہے۔

15 مارچ کو کرناٹک ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری نہیں ہے۔ اس نے 5 فروری سے کرناٹک حکومت کے اس حکم کو برقرار رکھا تھا جس میں ایسے کپڑوں پر پابندی عائد کی گئی تھی جو ’’مساوات، سالمیت اور امن عامہ کو خراب کرتے ہیں۔‘‘

25 مارچ کو ریاست کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایک سرکلر جاری کیا گیا تھا جس میں سرکاری اسکولوں کی طالبات کو حکومت کی طرف سے تجویز کردہ یونیفارم میں امتحان دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

وزیر داخلہ اراگا جنیندرا نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

پیر کو ناگیش کے ریمارکس کی ریاست کے کارکنوں نے مخالفت کی، جنھوں نے کرناٹک حکومت پر مسلم اساتذہ کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگایا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق وکیل اور کارکن ونایا ایس نے کہا ’’وزیر تعلیم کا بیان عدالت کے رہنما اصولوں کے خلاف ہے اور امتیازی ہے۔ انھوں نے ماضی میں بھی عدالتی حکم کی غلط تشریح کی ہے۔‘‘

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ہفتہ کے روز ناگیش کو ان کے ریمارکس پر ایک قانونی نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا کہ حجاب پہننے والی طالبات کو بورڈ کے جاری امتحانات کے لیے امتحان ہال کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ وزیر کا بیان 25 مارچ کے حکومتی حکم سے متصادم ہے جس میں کہا گیا تھا کہ یونیفارم جو سرکاری یا پرائیویٹ اسکولوں کے ذریعہ طے کیا جاتا ہے انھیں پہننا ہے۔

حکم نامے کے مطابق اگر کوئی اسکول یا کالج حجاب پہننے کی اجازت دیتا ہے تو وہاں کی طالبات امتحانات کے دوران اسے پہن سکتی ہیں۔