راجستھان: اونچی ذات کے استاد کے برتن سے پانی پینے پر مارے پیٹے جانے کے سبب دلت لڑکے کی موت

نئی دہلی، اگست 14: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایک نو سالہ دلت لڑکے کی، ہفتے کے روز اس کے اعلیٰ ذات کے استاد کی طرف سے مبینہ طور پر اپنے برتن سے پانی پینے کے الزام میں مار پیٹ کے بعد موت ہو گئی۔

یہ واقعہ 20 جولائی کو جالور ضلع کے سائلا گاؤں کے ایک نجی اسکول میں پیش آیا۔

پولیس نے بتایا کہ لڑکے کو علاج کے لیے احمد آباد لے جایا گیا، تقریباً 300 کلومیٹر دور، جہاں اس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

لڑکے کے والد دیورام میگھوال نے الزام لگایا کہ ٹیچر نے ان کے بیٹے کو مارنے سے پہلے ذات پات پر مبنی گالیاں دیں۔

میگھوال نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’میرے بیٹے اندر کمار کو، جو جالور کے سرسوتی ودیا مندر میں کلاس 3 کا طالب علم ہے، استاد چائل سنگھ نے اس لیے مارا پیٹا کہ اس نے سنگھ کے مٹی کے برتن سے پانی پیا تھا۔ میرے بیٹے کو معلوم نہیں تھا کہ برتن سنگھ کا تھا، جو ایک اعلیٰ ذات سے تعلق رکھتا ہے۔‘‘

پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں میگھوال نے کہا کہ اس کے بیٹے کو مار پیٹ کی وجہ سے اس کے دائیں کان اور آنکھ میں چوٹیں آئی ہیں۔

میگھوال نے کہا ’’اس کے کان سے خون بہہ رہا تھا اور اس کے بعد وہ اپنے جسم کا ایک طرف کا حصہ نہیں ہلا سکتا تھا۔ اس کی آنکھ میں زخم تھا اور ہم نے اسے جالور، بھنمل اور ادے پور کے ہسپتالوں میں داخل کرایا، اس سے پہلے کہ اسے احمد آباد ریفر کیا جائے… ذات پات کی تفریق اس کی موت کے لیے ذمہ دار ہے۔‘‘

پولیس سپرنٹنڈنٹ ہرش وردھن اگروالا نے بتایا کہ استاد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے خلاف درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اخبار کے مطابق اگروالا نے کہا ’’لڑکے کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور ایک پولیس ٹیم کو احمد آباد بھیج دیا گیا ہے۔ مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔‘‘

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ انھیں اس واقعہ سے دکھ ہوا ہے۔ انھوں نے لواحقین کو چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے 5 لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔

گہلوت نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’یہ معاملہ کیس آفیسر اسکیم کے تحت لیا گیا ہے تاکہ ملزمین کو جلد سے جلد جانچ کے بعد سزا دی جا سکے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ متاثرہ خاندان کو جلد از جلد انصاف ملے۔‘‘

کیس آفیسر اسکیم کے تحت، ایک واحد پولیس افسر مقدمے کے اختتام تک منتخب مقدمات کی کارروائی کی پیروی کرتا ہے۔