سچن وازے کے بیان کے علاوہ بدعنوانی سے متعلق کیس میں انل دیشمکھ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں: بمبئی ہائی کورٹ

نئی دہلی، دسمبر 13: بمبئی ہائی کورٹ نے پیر کو کہا کہ برطرف پولیس افسر سچن وازے کے بیانات کے علاوہ کیس میں کوئی اور ثبوت اس بات کا اشارہ نہیں دیتا ہے کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ بدعنوانی میں ملوث تھے۔

عدالت نے یہ تبصرہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی طرف سے دائر بدعنوانی کے معاملے میں دیشمکھ کو ضمانت دیتے ہوئے کیا۔ تاہم اس نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی اجازت دینے کے لیے اپنے حکم کو 10 دنوں کے لیے روک دیا۔

جسٹس این جے جمعدار نے اپنے حکم میں کہا ’’یہ ذہن میں رکھنا ہوگا کہ وازے ایک مشتبہ شخص تھا جسے معافی مل چکی ہے اور وہ منظوری دینے والا بن گیا ہے۔ ان مواد کی بنیاد پر درخواست دہندہ [دیشمکھ] کی تحویل کو طول دینا درست نہیں ہوسکتا ہے۔‘‘

یہ مقدمہ ممبئی پولیس کے سابق سربراہ پرم بیر سنگھ کے بیان پر مبنی ہے جس میں دیشمکھ پر ممبئی میں بارز، ریستوراں اور ہکا پارلر سے رقم وصول کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

وازے، جو کبھی اس کیس میں شریک ملزم تھا، مئی میں منظوری دینے والا بن گیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ پولیس حکام نے فروری 2021 اور مارچ 2021 میں بار مالکان سے 1.71 کروڑ روپے جمع کیے اور یہ رقم بعد میں دیشمکھ کے پرسنل اسسٹنٹ کندن شندے کو دے دی گئی۔

پیر کو جسٹس جمعدار نے نوٹ کیا کہ دیشمکھ کو عدالت نے بدعنوانی کے الزامات کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے دائر ایک الگ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دی تھی۔

بار اینڈ بنچ کے مطابق جسٹس جمعدار نے کہا ’’پی ایم ایل اے [منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون] کی سختیوں کے باوجود ای ڈی کیس میں دی گئی ضمانت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔” "حالاں کہ میں نے PMLA ضمانت کیس میں دیے گئے مشاہدات پر غور نہیں کیا ہے۔‘‘

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ اس کیس میں مقدمے کی سماعت جلد ہی مکمل ہو جائے، کیوں کہ مرکزی تفتیشی بیورو نے پولیس اہلکاروں کے تبادلے وازے کی بحالی میں دیشمکھ کی مداخلت کے پہلو پر ابھی تک اپنی انکوائری مکمل نہیں کی ہے۔

جسٹس جمعدار نے حکم میں کہا ’’سی بی آئی تحقیقات کو آگے بڑھا سکتی ہے لیکن درخواست گزار کی مسلسل قید کی قیمت پر نہیں۔‘‘

عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ 73 سالہ دیشمکھ متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔