این آئی اے نے جموں کے ڈوڈہ میں دہشت گردی کی فنڈنگ سے متعلق کیس میں جی ای آئی کے ارکان کے خلاف چھاپے مارے

نئی دہلی، اگست 8: حکام نے بتایا کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پیر کو جموں اور کشمیر کے جموں اور ڈوڈہ اضلاع میں متعدد مقامات پر دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کے معاملے میں کالعدم جماعتِ اسلامی (جے آئی) کے ارکان کے خلاف تلاشی لی۔

عہدیداروں نے بتایا کہ آج علی الصبح سے ہی دونوں اضلاع کے مختلف حصوں میں جے ای آئی کے عہدیداروں اور ارکان کے احاطے میں تقریباً ایک درجن مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے جارہے ہیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے ڈوڈا ضلع کے دھارا گنڈانہ، منشی محلہ، اکرم بند، نگری نئی بستی، کھروتی بھگواہ، تھلیلا اور ملوتھی بھلا اور جموں کے بھٹنڈی میں مارے جا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ تلاشیاں دہشت گردی کی فنڈنگ ​​سے متعلق ایک کیس میں کی جا رہی ہیں۔

این آئی اے کے مطابق جماعتِ اسلامی کی طرف سے جمع کیے جانے والے فنڈز کو، کالعدم دہشت گرد تنظیموں جیسے حزب المجاہدین، لشکر طیبہ اور دیگر کے لیے جماعتِ اسلامی کیڈرس کے منظم نیٹ ورکس کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے۔

این آئی اے نے کہا کہ ’’جے آئی کشمیر کے نوجوانوں کو بھی ترغیب دے رہا ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نئے اراکین کو خلل ڈالنے والی علاحدگی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے بھرتی کر رہا ہے۔‘‘

فروری 2019 میں مرکز نے جی ای آئی پر انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت پانچ سال کے لیے اس بنیاد پر پابندی عائد کر دی تھی کہ وہ عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ ’’قریبی رابطے میں‘‘ ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں سیکورٹی سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد وزارت داخلہ نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت اس گروپ پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔