این آئی اے نے انسانوں کی اسمگلنگ کے معاملے میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چھاپے مارے

نئی دہلی، نومبر 9: قومی تحقیقاتی ایجنسی نے بدھ کے روز 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چھاپے مارے تاکہ ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد کے ساتھ ’’غیر قانونی تارکین وطن‘‘ کی اسمگلنگ میں ملوث انسانی اسمگلنگ نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

بارڈر سیکورٹی فورس اور ریاستی پولیس دستوں کے ساتھ مل کر کیے گئے اس آپریشن میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے 55 مقامات سے 44 افراد کو گرفتار کیا۔

یہ چھاپے آسام، ہریانہ، جموں و کشمیر، کرناٹک، پڈوچیری، راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ، تریپورہ اور مغربی بنگال میں مارے گئے۔

ایک پریس کانفرنس میں آسام کے خصوصی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ہرمیت سنگھ نے کہا کہ یہ کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب آسام کے کریم گنج ضلع میں پولیس نے تریپورہ سے ٹرین میں سفر کرنے والے روہنگیا لوگوں کے ایک گروپ کی نشان دہی کی۔

انھوں نے کہا کہ پتہ چلا کہ وہ ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد کے ذریعے ملک میں ’’دراندازی‘‘ کر رہے تھے۔ کریم گنج کی سرحد بنگلہ دیش کے ساتھ ملتی ہے۔

سنگھ نے کہا ’’اس کے بعد ہماری چوکسی اور کارروائیوں میں اضافہ ہوا اور 450 غیر قانونی تارکین وطن، بنگلہ دیشی اور روہنگیا دونوں، کو روکا گیا اور سرحدی محافظ دستوں کی مدد سے واپس بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد تفتیش سے یہ پتہ چلا کہ غیر قانونی نقل مکانی ٹاؤٹ اور دلالوں کے ذریعے سہولت فراہم کی جا رہی تھی۔‘‘

اپنے بیان میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے کہا کہ اس سلسلے میں پہلا مقدمہ 9 ستمبر کو آسام میں اسپیشل ٹاسک فورس نے درج کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ایجنسی نے کیس کے بین الاقوامی اور بین ریاستی روابط کو تسلیم کرتے ہوئے اس کیس کی ذمہ داری سنبھالی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ چھاپوں کے دوران ایجنسی نے ہندوستانی اور غیر ملکی کرنسی کے ساتھ ساتھ فون، سم کارڈز اور شناختی کارڈ بھی ضبط کیے۔