کانگریس کے نئے صدر کو گاندھی خاندان کے خیالات کو ضرور سننا چاہیے: پی چدمبرم

نئی دہلی، اکتوبر 18: کانگریس کے رہنما پی چدمبرم نے پیر کے روز کہا کہ پارٹی کے نئے صدر کو گاندھی خاندان کے خیالات کو ضرور سننا چاہیے۔

چدمبرم نے این ڈی ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’کوئی نہیں کہہ رہا ہے کہ گاندھیوں کی آواز کم ہو جائے گی…گاندھی وہاں ہوں گے اور ان کا نظریہ بھی ہوگا۔‘‘

کانگریس کے اگلے سربراہ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ پیر کو ہوئی۔ کانگریس لیڈر ششی تھرور اور ملکارجن کھڑگے یہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔

کانگریس سنٹرل الیکشن اتھارٹی کے چیئرپرسن مدھوسودن مستری کے مطابق، 9,900 پارٹی مندوبین میں سے 9,500 ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جنھوں نے رائے شماری میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ نتائج کا اعلان 19 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ فاتح، کانگریس کی سب سے طویل مدت تک صدر رہنے والی سونیا گاندھی کی جگہ لے گا۔

24 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ گاندھی خاندان کے کسی فرد نے کانگریس کے اعلیٰ عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑا۔ ایسا آخری موقع 1997 میں تھا جب سیتارام کیسری نے شرد پوار اور راجیش پائلٹ کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔

پیر کو چدمبرم نے کہا کہ پارٹی سے متعلق زیادہ تر فیصلے نئے صدر کریں گے، لیکن کچھ دیگر لیڈروں کو بھی شامل کریں گے۔

انھوں نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ’’بڑے فیصلوں میں دیگر لیڈروں، کانگریس ورکنگ کمیٹی، پارلیمانی بورڈ کو شامل کرنا ہوگا، جس میں گاندھیوں کی نمائندگی یقینی طور پر ہوگی۔ آپ کیسے تصور کر سکتے ہیں کہ گاندھی، آج کے دور میں، سی ڈبلیو سی، پارلیمانی بورڈ سے غائب ہو جائیں گے؟‘‘

انھوں نے اس الزام کو بھی مسترد کر دیا کہ کانگریس کے نئے صدر گاندھی خاندان کے ذریعہ ’’ریموٹ کنٹرولڈ‘‘ ہوں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ نئے صدر کا کام تنظیم کو ٹھیک کرنا، انتخابات کا انعقاد اور ٹیمیں بنانا ہو گا۔