متھرا: شاہی مسجد عیدگاہ میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا منصوبہ بنانے والا ہندو مہاسبھا کا لیڈر گرفتار

نئی دہلی، دسمبر 6: اتر پردیش پولیس نے منگل کو ہندوتوا تنظیم اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے ایک رہنما کو گرفتار کر لیا، جو مبینہ طور پر متھرا کی شاہی مسجد عیدگاہ میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

ہندو مہاسبھا نے متھرا کے باشندوں کو ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کی 30 ویں برسی کے موقع پر مسجد میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی ترغیب دی تھی۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سٹی) مرتنڈے سنگھ نے بتایا کہ تنظیم کے آگرہ ریجن کے انچارج سوربھ شرما کو منگل کی صبح اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ مسجد جا رہے تھے۔

نامعلوم عہدیداروں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ تنظیم کے سات سے آٹھ دیگر لیڈران کو بھی شہر کے مختلف علاقوں میں ان کے گھروں پر نظر بند کردیا گیا ہے۔

شاہی مسجد عیدگاہ ایک فرقہ وارانہ طور پر حساس مقام ہے کیوں کہ ہندو مدعیان کے ایک گروپ نے متھرا کی ایک عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ مسلمانوں کو مسجد میں نماز ادا کرنے سے روکا جائے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ جگہ ہندو دیوتا کرشن کی جائے پیدائش ہے۔

ہندو مہاسبھا کی جانب سے مسجد میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کرنے کے بعد متھرا کی ضلع انتظامیہ نے پولیس کو ہائی الرٹ پر رہنے کو کہا تھا۔ ضلع مجسٹریٹ پلکیت کھرے نے یکم دسمبر کو ایک حکم جاری کیا تھا جس میں پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے بغیر اجازت جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ حکم نامہ 28 جنوری تک نافذ العمل رہے گا۔