منی پور تشدد: امپھال میں کئی گھروں کو نذر آتش کیا گیا، ایک شخص کو گولی ماری گئی

نئی دہلی، اگست 6: منی پور میں تشدد کے تازہ واقعات میں پانچ افراد کے مارے جانے کے بعد امپھال میں سنیچر کی رات دیر گئے تک مزید تشدد جاری رہا۔

نامعلوم حکام نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہفتہ کی شام امپھال مغربی ضلع کے لینگول گیمز گاؤں میں ہجوم نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے 15 مکانات کو آگ لگا دی۔ حکام نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز نے شرپسندوں کو منتشر کرنے اور صورت حال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے کئی راؤنڈ فائر کیے۔

تشدد میں ایک 45 سالہ شخص کو گولی لگی۔ اسے امپھال کے علاقائی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں داخل کرایا گیا ہے۔

امپھال مشرقی ضلع کے چیکون علاقے میں بھی تشدد پھوٹ پڑا، جہاں ایک بڑے تجارتی ادارے کو آگ لگا دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ عمارت کے قریب کے تین مکانات کو بھی آگ لگا دی گئی۔

پولیس نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح بشنو پور ضلع میں میتی برادری کے تین افراد کو ان کے گھروں کے اندر قتل کر دیا گیا، جب کہ کوکی زو برادری کے دو افراد کو چورا چند پور میں قتل کر دیا گیا۔

ان ہلاکتوں کے ساتھ 3 مئی سے کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان نسلی جھڑپوں کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 187 ہو گئی ہے۔ مرکزی سکیورٹی فورسز کی بھاری موجودگی کے باوجود ریاست میں جاری بدامنی نے 60,000 سے زائد افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔

ہفتہ کی رات منی پور پولیس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ شرپسندوں کی طرف سے امپھال مغربی ضلع کے لیلونگ چاجنگ میں پولیس ٹیم سے اسلحہ چھیننے کی ایک اور کوشش کی گئی۔

اس سے قبل تقریباً 500 مردوں اور عورتوں پر مشتمل ایک ہجوم نے جمعرات کو بشنو پور ضلع میں کیرنفبی اور تھنگلاوائی پولیس چوکیوں پر توڑ پھوڑ کی اور ہتھیار لوٹ لیے۔ سیکورٹی اہلکاروں نے ہجوم پر فائرنگ کی اور ان پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے، آخر کار ہینگانگ اور سنگجمی پولیس اسٹیشنوں پر ان کے حملے کو ناکام بنا دیا۔

پولیس نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ وادی کے علاقوں سے 1,057 اسلحے اور 14,201 گولہ بارود برآمد کیے گئے ہیں، جب کہ پہاڑی علاقوں سے 138 اسلحے اور 121 گولہ بارود برآمد کیے گئے ہیں۔