منی پور: کانگریس نے بی جے پی پر کالعدم تنظیموں کو رقم جاری کرکے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا

نئی دہلی، مارچ 3: کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت منی پور حکومت پر ریاست میں جاری انتخابات کے دوران ’’ممنوعہ عسکریت پسند گروپوں‘‘ کو رقم جاری کرکے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ 15.7 کروڑ اور 92.7 لاکھ روپے عسکریت پسند گروپوں کو دو قسطوں میں یکم فروری اور یکم مارچ کو آپریشن کی معطلی کے معاہدے کے تحت جاری کیے گئے تھے۔

رمیش نے، جو منی پور میں کانگریس کے آبزرور بھی ہیں، امپھال میں ایک پریس کانفرنس میں یہ الزام لگایا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ادائیگیوں کے بارے میں معلومات ریاستی حکومت کے ایک سینئر اہلکار کے ذریعہ ان تک پہنچائی گئی ہیں۔

حکومت ہند اور یونائیٹڈ پیپلز فرنٹ اور کوکی نیشنل آرگنائزیشن کے درمیان 2008 میں آپریشن کی معطلی کا معاہدہ ہوا تھا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق تب سے حکومت اس معاہدے میں توسیع کر رہی ہے۔

آج کی پریس کانفرنس میں رمیش نے الزام لگایا کہ ادائیگیوں کے اجرا کا مطلب یہ ہے کہ 1 فروری کو پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران چوراچند پور اور کانگ پوکپی اضلاع میں ہونے والے انتخابات ’’آزادانہ اور منصفانہ‘‘ نہیں تھے۔

ایسٹ موجو کے مطابق انھوں نے کہا ’’یہ رشوتیں فیز 2 میں ٹینگنوپل اور چندیل اضلاع میں ہونے والے انتخابات کو بھی متاثر کریں گی۔‘‘

منی پور میں دوسرے مرحلے کے انتخابات 5 مارچ کو ہوں گے، نتائج کا اعلان 10 مارچ کو کیا جائے گا۔

کانگریس لیڈر کے یہ الزامات کوکی نیشنل آرگنائزیشن کی جانب سے بی جے پی کو سیاسی حمایت دینے کے بعد سامنے آئے ہیں۔

25 فروری کو گروپ نے ووٹروں سے بی جے پی امیدواروں کی حمایت کرنے کی اپیل جاری کی تھی۔ گروپ نے کہا تھا کہ اس نے یہ فیصلہ 23 ​​فروری کو چوراچند پور میں ایک عوامی خطاب کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی طرف سے ’’کوکی سیاسی خواہشات کے فوری حل‘‘ کی یقین دہانی کے بعد لیا ہے۔