کمبھ میلہ: اتراکھنڈ حکومت نے جعلی کووڈ ٹیسٹ میں ملوث لیبارٹیز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا

نئی دہلی، جون 17: اے این آئی کی خبر کے مطابق اتراکھنڈ حکومت نے ہریدوار کے ضلعی حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپریل میں منعقد ہونے والے کمبھ میلے کے دوران نجی لیبارٹریوں کے خلاف جعلی کورونا وائرس ٹیسٹ کے خلاف مقدمہ درج کریں۔

دوسری لہر کی وجہ سے کورونا وائرس کے معاملات میں بڑے پیمانے پر اضافے کے باوجود یکم اپریل اور 30 ​​اپریل کے درمیان لاکھوں عازمین کمبھ میلے کے دوران دریائے گنگا میں نہانے کے لیے ہریدوار شہر میں جمع ہوئے۔ اس میلے میں کووڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی نے پوری دنیا کی توجہ مبذول کروائی تھی۔ تاہم وزیر اعلی سمیت ریاستی حکام نے خطرات کو کم کرنے کی کوشش کا دعویٰ کیا تھا۔

اتراکھنڈ حکومت کے ترجمان سبودھ انیال نے اے این آئی کو بتایا ’’اتراکھنڈ کی حکومت نے ہریدوار ضلعی انتظامیہ کو مہا کمبھ کے دوران کووڈ ٹیسٹنگ اسکینڈل میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ دہلی اور ہریانہ کی لیبز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے، جنھوں نے کمبھ میلے کے دوران ہریدوار میں 5 مقامات پر ٹیسٹنگ کی تھی۔‘‘

ریاستی انتظامیہ کی یہ کارروائی میلے دوران جعلی کووڈ 19 ٹیسٹوں کے بارے میں اطلاعات کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔ منگل کے روز مرکزی وزارت صحت نے کہا تھا کہ ان الزامات کی تحقیقات جاری ہے۔

دی ہندو کے مطابق وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے ایک بریفنگ میں کہا ’’ہمیں ایک معاملے کے بارے میں معلوم ہوا کہ ایک پنجابی رہائشی کو یہ پیغام ملا کہ اس کا COVID ٹیسٹ ہریدوار میں ہوا ہے، جب کہ وہ پنجاب میں تھا۔ یہ معلومات ریاستی حکومت کو پہنچا دی گئی ہیں، جنھوں نے فعال انداز میں انکوائری کی اور تقریباً ایک ہفتہ قبل ہریدوار میں سینئر عہدیداروں کو ایک تفصیلی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی۔‘‘

اگروال نے کہا کہ جعلی ٹیسٹوں کی صحیح تعداد کا پتہ نہیں ہے لیکن ایک ہفتے میں اس معاملے پر ایک مفصل رپورٹ متوقع ہے۔

اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ نجی لیبارٹریوں نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کے ذریعہ مقرر کردہ یومیہ 50،000 ٹیسٹنگ کوٹہ کو پورا کرنے کے لیے جعلی ٹیسٹ کروائے تھے۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق میلے کے دوران بائیس نجی لیبارٹریوں کو ٹیسٹنگ کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

ہریدوار کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سی روی شنکر نے کہا تھا کہ ان تمام لیبز ٹیسٹنگ کی قیمت کی ادائیگی تحقیقات کی وجہ سے روک دی گئی ہے۔

20 مئی کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت پر تنقید کی تھی کہ وہ مذہبی تقریبات یا کمبھ میلہ اور چار دھام یاترا جیسے اجتماعات کے دوران کورونا وائرس پروٹوکول کی تعمیل کو یقینی نہیں بناسکی۔

چیف جسٹس آر ایس چوہان نے کہا تھا کہ ’’پہلے ہم کمبھ میلہ کا انعقاد کرنے کی غلطی کرتے ہیں، پھر چار دھام ہوتا ہے۔ ہم بار بار خود کو شرمندگی کا باعث کیوں بناتے ہیں؟‘‘

وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق آج صبح تک اتراکھنڈ میں کووڈ 19 کے فعال کیسز3،572 رہے، وہیں 3،27،233 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں، جب کہ 6،997 اموات ہوئی ہیں۔