ہندوستان کی آبادی چین سے زیادہ نہیں ہے، لوک سبھا میں مرکز کا دعویٰ

نئی دہلی، جولائی 25: مرکزی حکومت نے منگل کو لوک سبھا میں بتایا کہ ہندوستان نے چین کی آبادی کو پیچھے نہیں چھوڑا ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیانند رائے نے یہ بیان کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دیپک بیج کے ایک سوال کے جواب میں دیا، جنھوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا ہندوستان اب سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن گیا ہے اور کیا حکومت مردم شماری کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

اپنے جواب میں وزیر نے کہا کہ یکم جولائی تک اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق چین کی متوقع آبادی 142.56 کروڑ تھی۔ انھوں نے آبادی سے متعلق قومی کمیشن کی طرف سے شائع کردہ ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسی وقت ہندوستان کی متوقع آبادی 139.23 کروڑ تھی۔

تاہم اپریل میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ ہندوستان کی آبادی چین سے زیادہ ہو گئی ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان کی آبادی 142.86 کروڑ اور چین کی آبادی 142.57 کروڑ بتائی گئی ہے۔

دریں اثنا پارلیمنٹ میں نتیا نند رائے نے لوک سبھا کو یہ بھی بتایا کہ مردم شماری 2021 اور متعلقہ فیلڈ سرگرمیاں کووڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے ملتوی کردی گئی ہیں۔

آخری مردم شماری 2011 میں ہوئی تھی۔ 2020 میں ہندوستان اس مشق کا پہلا مرحلہ شروع کرنے والا تھا، جس میں ہاؤسنگ ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے، لیکن کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے یہ شروع نہ ہو سکا۔