پی ایم مودی نے اپوزیشن کے اتحاد INDIA کا موازنہ ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین مجاہدین سے کیا

نئی دہلی، جولائی 25: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز نئی تشکیل شدہ اپوزیشن اتحاد ’’انڈیا‘‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں ان کے نام ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین مجاہدین جیسے ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وزیر اعظم نے پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سابقہ برطانوی تجارتی کمپنی اور دہشت گرد گروپ کا حوالہ دیا۔

وزیر اعظم نے INDIA کو، جو انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس کا مخفف ہے، کو بدعنوان رہنماؤں اور جماعتوں کا مجموعہ قرار دیا۔ انhوں نے یقین ظاہر کیا کہ بی جے پی اگلے سال لوک سبھا انتخابات کے بعد لگاتار تیسری بار مرکز میں اقتدار برقرار رکھے گی۔

بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مودی نے ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین مجاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانیوں کو محض ملک کے نام کے استعمال سے گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ مودی نے بی جے پی لیڈروں کو بتایا کہ انڈین نیشنل کانگریس اور ایسٹ انڈیا کمپنی دونوں کی بنیاد غیر ملکیوں نے رکھی تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’لوگ انڈین مجاہدین اور انڈین پیپلز فرنٹ جیسے نام بھی رکھتے ہیں۔ وہ اپنے چہرے پر کچھ دکھاتے ہیں، لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔‘‘

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ مودی نے کہا کہ اپوزیشن ’’بے سمت‘‘ ہے اور مایوسی میں ڈوبی ہوئی ہے۔ ’’مودی نے کہا کہ اس کے طرز عمل سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے طویل عرصے تک اپوزیشن میں رہنے کے لیے مفاہمت کی ہے۔‘‘

منی پور میں نسلی تشدد کو لے کر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پارلیمنٹ میں گرماگرمی کے درمیان مودی کے یہ تیکھے تبصرے سامنے آئے ہیں۔ 20 جولائی کو مانسون سیشن شروع ہونے کے بعد سے کارروائی میں لگاتار خلل پڑتا رہا ہے، کیوں کہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ مودی کو شمال مشرقی ریاست کی صورت حال کے بارے میں پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہیے۔

منگل کو کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے راجیہ سبھا میں کہا کہ وزیر اعظم اس وقت ایسٹ انڈیا کمپنی کے بارے میں مصروف تھے جب منی پور جل رہا تھا۔

ٹویٹر پر کھڑگے نے لکھا کہ شمال مشرقی ریاست میں حالات نازک ہیں اور تشدد کے اثرات دیگر ریاستوں پر بھی پڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔

کھڑگے نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مودی اپنی انا کو چھوڑیں اور منی پور میں حالات کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں ملک کو آگاہ کریں۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ مودی اپوزیشن اتحاد کو جو چاہیں کہہ سکتے ہیں لیکن وہ ’’منی پور کو ٹھیک کرنے اور ہر عورت اور بچے کے آنسو پونچھنے میں مدد کریں گے۔‘‘

گاندھی نے لکھا ’’ہم منی پور میں ہندوستان کے نظریے کی تعمیر نو کریں گے۔‘‘