’’گائے ہندوستانی معیشت کی بنیاد ہے‘‘، گجرات کے گورنر کا دعویٰ

گجرات، مارچ 11: دی انڈین ایکسپریس کے مطابق گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت نے بدھ کے روز دعویٰ کیا ہے کہ گائے ہندوستانی معیشت کی بنیاد ہے، کیوں کہ اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔ دیوورت ضلع گاندھی نگر کی کامدھینو یونیورسٹی کے ساتویں سالانہ کنووکیشن کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔

انھوں نے طالب علموں کو بتایا ’’اس کی تحقیق ہسار کی زرعی یونیورسٹی کے سائنس دانوں سے اپنے لیب میں کی ہے، جس سے یہ ثابت ہوا ہے کہ 1 گرام دیسی گائے کے گوبر میں 300 کروڑ سے زیادہ بیکٹیریا موجود ہیں جو مٹی کی زرخیزی کو بہتر بنانے میں معاون ہوتے ہیں اور گائے کے پیشاب میں معدنیات کی کثرت ہے۔ لہذا گائے ایک طرح سے ہندوستانی معیشت کی اساس ہے۔‘‘

مزید برآں گورنر نے دعوی کیا کہ جانوروں کی دیسی نسل قومی کاشتکاری کے لیے بہترین ہے کیوں کہ مغربی نژاد ہولسٹین اور جرسی گائے کے گوبر اور پیشاب میں میں ایسی افزودگی والی خصوصیات نہیں ہیں جو ’’ہندوستانی نسل کی گائے میں موجود ہیں۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’یہ (گائیں) ہماری غذا کے لیے دودھ دیتی ہیں، گوبر اور گائے کا پیشاب زراعت میں مدد دیتے ہیں، جس سے کسان اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ اس کی ایک مثال یہیں گجرات میں ’’امول‘‘ ہے، جہاں 30 لاکھ سے زیادہ کسان اس سے وابستہ ہیں اور خوش حال ہیں۔‘‘

گورنر نے بتایا کہ وہ سات دیسی نسلوں کی 350 گایوں کے مالک ہیں جن میں ساہیوال، تھرپارکر، ہریانوی، راٹھی ، گر اور لال سندھی شامل ہیں۔ انھوں نے مزید کہا ’’میں نے ان کی نسلوں کو بہتر بنانے پر کام کیا ہے جس کے نتیجے میں اب ایسی گائیں ہیں جو 15 سے 24 لیٹر یومیہ دودھ دیتی ہیں۔ لہذا اگر ہم ایسے مویشیوں پر کام کریں گے تو اس سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ لوگوں کی صحت میں بھی مدد ملے گی۔‘‘