کسان احتجاج: کسان یونینوں نے 26 مارچ کو بھارت بند کا اعلان کیا

نئی دہلی، مارچ 11: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق کسان یونینوں نے بدھ کے روز دہلی کی سرحدوں پر تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے چار ماہ مکمل ہونے والے دن، 26 مارچ کو ملک گیر ہڑتال یعنی بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔

کسان رہنما بوٹا سنگھ برج گل نے کہا کہ کسان 15 مارچ کو ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور ریلوے کی نجکاری کے خلاف بھی ٹریڈ یونینوں کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف ہمارے احتجاج کے چار ماہ پورے ہونے پر ’’پرامن بند صبح سے شام تک رہے گا۔‘‘

برج گل نے کہا کہ وہ 19 مارچ کو ’’منڈی بچاؤ-کھیتی بچاؤ‘‘ دن بھی منائیں گے۔ برج گل نے بتایا کہ کسان یونینیں بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کا ’’شہید دوس‘‘ بھی منائیں گی۔ یہ دوس 23 مارچ کو ہوگا۔ کسان 28 مارچ کو ہولیکا دہن کے دوران زرعی قوانین کی کاپیاں بھی نذر آتش کریں گے۔

واضح رہے کہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف ہزاروں کسانوں کا احتجاج لگاتار جاری ہے اور دہلی کی مختلف سرحدوں پر وہ ابھی بھی ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا حکومت اپنے موقف پر قائم ہے اور کسانوں کے مطالبات پر بات آگے نہیں بڑھ سکی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ انھوں نے قوانین کو ڈیڑھ سال کے لیے عارضی طور پر معطل کرنے کی تجویز پیش کی ہے اور کسانوں کے ذریعے اس پر راضی ہونے کے بعد ہی مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں۔ معلوم ہو کہ حکومت اور کسان یونینوں کے درمیان کئی دور کے مذاکرات اس تعطل کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ تینوں قوانین کی مکمل منسوخی سے پہلے احتجاج ختم نہیں کریں گے، کیوں کہ انھیں خدشہ ہے کہ یہ قوانین انھیں کارپوریٹ اداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں گے اور ایم اس پی کو ختم کرنے کی راہ ہموار کریں گے۔