مرکزی حکومت نے اسٹاک کی عدم دستیابی اور ویکسینیشن کے لیے ڈبلیو ایچ او کے رہنما خطوط کو نظرانداز کیا، سیرم انسٹی ٹیوٹ کے اعلیٰ عہدیدار نے لگایا الزام

نئی دہلی، مئی 22: جمعہ کو پونے میں واقع سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر نے مرکزی حکومت کو ملک میں ویکسین کی کمی کا ذمہ دار قرار دیا۔ اسکرول ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق سریش جادھو نے الزام لگایا کہ حکومت نے ویکسین کے دستیاب ذخائر کو خاطر میں نہیں لیا اور ویکسینیشن کے مراحل طے کرنے کے دوران عالمی ادارۂ صحت کے رہنما اصولوں کو نظرانداز کیا۔

ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب ہندوستان کو کورونا وائرس ویکسین کی بڑی قلت کا سامنا ہے۔

جادھو نے ہیل ہیلتھ کے زیر اہتمام ایک ای-سمٹ میں کہا ’’ابتدائی طور پر 300 ملین لوگوں کو یہ ویکسین لگانی تھی جس کے لیے 600 ملین ڈوز درکار تھے۔ لیکن ہمارے ٹارگٹ تک پہنچنے سے پہلے ہی حکومت نے 45 سال سے زائد عمر کے لیے ویکسینیشن کھول دی جس کے بعد 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے بھی، یہ اچھی طرح جاننے کے باوجود کہ اتنی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔‘‘

جادھو نے کہا کہ ہندوستان کو ڈبلیو ایچ او کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے تھا اور اسی کے مطابق ویکسینیشن کو ترجیح دی جانی چاہیے تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ہم نے سب سے بڑا سبق سیکھا ہے۔ ہمیں مصنوعات کی دستیابی کو دھیان میں رکھنا چاہیے اور پھر اسے مناسب طریقے سے استعمال کرنا چاہیے۔‘‘

جب مرکز نے تمام بالغوں کے لیے ویکسین کی اجازت دی تو اس نے کہا کہ وہ ریاستوں کو ویکسین کا ایک محدود ذخیرہ فراہم کرے گی اور ویکسین کی بقیہ ضروری تعداد انھیں خود حاصل کرنی ہوں گی۔ اچانک ویکسینیشن کھولنے کے علاوہ مرکز کو ریاستوں اور مرکزی حکومت کے لیے ویکسین کی الگ الگ قیمتیں طے کرنے پر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس وقت متعدد ریاستوں کو ویکسین کی قلت کا سامنا ہے کیوں کہ مینوفیکچررز سپلائی کی ضروریات کو پورا نہیں کرسکے ہیں۔ کم از کم آٹھ ریاستوں نے ویکسین کی خریداری کے لیے گلوبل ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ وہ 18 سے 44 سال کی عمر کے افراد کو ویکسین دینے کےلیے جدوجہد کررہے ہیں، جو یکم مئی کو ویکسینیشن کے اہل ہوگئے تھے۔

مرکز نے مستقل طور پر کسی بھی طرح کی ویکسین کی کمی کی تردید کی ہے اورریاستوں پر ناکام منصوبہ بندی یا ویکسین کے ضیاع کا الزام عائد کیا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق فی الحال ملک میں ویکسین کے 18.92 کروڑ ڈوز دیے جاچکے ہیں۔ 4.14 کروڑ مستفید افراد کو دونوں ڈوز موصول ہوئے ہیں۔ اس طرح ہندوستان کی 140 کروڑ آبادی میں سے صرف 2.95 فیصد آبادی کو ہی اب تک مکمل طور پر ویکسین دی گئی ہے۔

دریں اثنا اس ہفتے کے شروع میں وزیر صحت ہرش وردھن نے دعوی کیا تھا کہ 2021 کے آخر تک ملک تمام بالغوں کو ویکسین دینے کے قابل ہوجائے گا۔ تاہم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ کورونا وائرس ویکسین کی فراہمی کے موجودہ منظر نامے کے مطابق ہندوستان اس سال کے آخر تک اپنی 33 فیصد آبادی کو ہی ویکسین دینے کے قابل ہوگا۔

جادھاو نے ویکسینیشن کے باوجود کوویڈ سے متعلق رہنما خطوط پرعمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔