آپ دیکھ رہے ہیں زمرہ

خاص مضمون

آسام میں پھراین آر سی کی تیاری!

افروز عالم ساحل آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کا معاملہ ایک بار پھر سے خبروں میں ہے۔ گزشتہ دنوں گوہاٹی میں ایک پروگرام میں اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے این آر سی پر نظرثانی اور اس کے نئے سرے سے تشکیل کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایس یو) کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور جلد ہی اس پر…
مزید پڑھیں...

ترک شہریوں کی علم دوستی اور کتابوں سے محبت

افروز عالم ساحل اتنی لمبی قطار دیکھ کر ذہن میں یکایک یہ خیال آیا کہ کہیں ہم غلط جگہ تو نہیں آ گئے ہیں۔ لیکن آس پاس کا ماحول دیکھنے سے اندازہ ہوا کہ مجھے تو یہیں آنا تھا۔ ابھی میں کچھ سوچ ہی رہا تھا کہ وہاں کھڑے ہوئے گارڈ نے اعلان کیا…

یاد رفتگاں: بے باکی سالک دھام پوری کا امتیاز تھی جسے انھوں نے اول روز سے آخری دم تک قائم رکھا

بے باکی سالک دھام پوری کا امتیاز تھی جسے انھوں نے اول روز سے آخری دم تک قائم رکھا۔ 16 برس کی عمر میں ان کا جو پہلا مراسلہ اردو ٹائمز ممبئی میں شائع ہوا وہ خود ان کے گھریلو کاروبار کے خلاف تھا۔ بیکری والوں کی طرف سے آٹے کی کالابازاری کے خلاف…

اردو صحافت کے دو سو سال : تصویر کا ایک رخ یہ بھی ہے

افروز عالم ساحل ’دہلی میں اردو اخباروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، ان میں سے 85 اخباروں کو سرکاری اشتہارات بھی مل رہے ہیں۔ اردو اخبارات کے سرکولیشن کی بات کی جائے تو اب یہ 15 لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔ یہ باتیں یقیناً اردو جاننے والوں کے لیے فخر سے…

’’ہمیں اپنی لڑائی خود لڑنی ہو گی‘‘

آپ اپنی بات خود کریں آپ کے پاس طاقت ہے آپ کا اپنا خود کا میڈیا کا ہونا ضروری ہے اس لیے اپنا میڈیا شروع کریں۔ آپ کے میڈیا ادارے جو کچھ کوشش کر رہے ہیں ان کے ساتھ تعاون کریں۔ جو بچے صحافت میں آنا چاہتے ہیں ان کی مدد کریں اور یہ مدد صرف…

گمشدہ فائلز : حقائق اور افسانہ

افروز عالم ساحل فلم ’کشمیر فائلس‘ کے بہانے کشمیری پنڈت ایک بار پھر چرچے میں ہیں۔ ان سے متعلق طرح طرح کے اعداد وشمار پیش کیے جا رہے ہیں۔ فلم ’کشمیر فائلس‘ کے ڈائریکٹر وویک اگنیہوتری 1989 سے لے کر اب تک مرنے والے کشمیری پنڈتوں کی تعداد چار…

اکثریت پرستی کے زہر آلود معاشرے میں اقلیتیں جینے کی تدبیر کریں

افروز عالم ساحل ہندوستان میں مسلمانوں کے لیے ایک مشکل سیاسی دور ہے۔ مسلمان اور مسلم سیاست لگاتار حاشیے پر جاتی نظر آرہی ہے۔ اتر پردیش میں 157 اسمبلی سیٹیں ایسی ہیں جہاں مسلم ووٹرز ہار جیت کا فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جسے چاہے…

ٹیپو سلطان کے دور حکومت میں خواتین کو سر اٹھا کر جینے کا حوصلہ ملا

سوچنے والی بات یہ ہے کہ ایک زمانے میں ہمارے ملک میں برہمنوں یا اعلیٰ ذات کے ہندوؤں نے دلتوں پر خوب ظلم کیا، خاص طور پر عورتوں پر اتنا ظلم کیا کہ وہ بغیر کپڑوں کے ہی رہنے لگیں اور انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ انہیں صرف اسی مقصد کے لیے پیدا کیا…

قسطوں میں مر رہے ہیں گجرات فسادات کے متاثرین

اس علاقے کا نام ’سٹیزن نگر‘ ہے لیکن اس ملک کے ’سٹیزن‘ ہونے کے ناطے جو ان کے بنیادی حقوق ہیں، وہ اس ’سٹیزن نگر‘ میں نظر نہیں آتے اور نہ ہی مستقبل میں انہیں یہ حقوق ملنے کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں پورے گجرات کا کچرا لا کر…