آپ دیکھ رہے ہیں زمرہ
خاص مضمون
کیوں بنگال میں بی جے پی ہو رہی ہے مقبول؟
۲۰۱۶ کے اسمبلی انتخابات میں اقلیتی ووٹوں کیلئے بڑے بڑے وعدہ کرنے والی ممتا بنرجی کے ایجنڈے سے اقلیتوں کی ترقی کا باب اب غائب ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں...وقف املاک کا ڈیجیٹائزیشن: رفتار دھیمی اور معلومات ادھوری، اپنی معنویت کھورہی ہیں وقف کی دو اہم…
وقف املاک کی دستاویزوں کے ڈیجیٹائزیشن کے اس پروجیکٹ کا ہر مسلمان کو خیر مقدم کرنا چاہیے کیونکہ جیسے جیسے وقف املاک کے دستاویزات کو آن لائن پیش کیا جا رہا ہے ان املاک کے بارے میں عوامی معلومات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ لیکن اس بات سے بھی…
اتر پردیش اور گجرات کے بعد مغربی بنگال آر ایس ایس کی نئی تجربہ گاہ؟
دہشت گردی، گائے اسمگلنگ اور دراندازی کے جھوٹے الزامات میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہوں گی اور دوسری طرف گجرات سے کہیں زیادہ بھیانک فرقہ وارانہ فسادات کے رونما ہونے کا خطرہ رہے گا اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کیلئے دلتوں اور قبائلی نوجوانوں…
مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی مقبولیت برقرار : محمد ریاض
مسلمانوں کے لیے یہ سبق لینے والی بات ہے کہ یہ ’آئیڈنٹیٹی پالیٹکس‘ دو دھاری تلوار کی طرح ہے۔ یہ ’آئیڈنٹیٹی پالیٹکس‘ کی ہی دین ہے جو آج بی جے پی کا ہندوتوا اپنے عروج پر ہے اور ’بھائی جان‘ سیاسی میدان میں ہیں۔
ناگفتہ بہ تعلیمی، معاشی اور معاشرتی حالات کے باوجود پناہ گزین کیوں قابل رحم نہیں؟
روہنگیائی پناہ گزینوں کے حالات پر وسیم حسین راتھر کے ساتھ ہفت روزہ دعوت کی خاص بات چیت
میانمار کے شہریوں کو طویل مدتی ویزے لیکن مظلوموں کو پناہ نہیں!
افروز عالم ساحل
ہفت روزہ دعوت کو اپنی جانچ پڑتال میں پتہ چلا کہ جہاں حکومت ہند ایک جانب روہنگیا کو غیر قانونی تارکین وطن مانتے ہوئے انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالتے ہوئے انہیں واپس بھیجنے کی بات کر رہی ہے تو دوسری طرف اسی میانمار کے…
بی جے پی اور ٹی ایم سی کی لڑائی آگے بھی چلتی رہے گی، سوچ سمجھ کر ووٹنگ کرنے کی ہے ضرورت
سچر کمیٹی رپورٹ آنے کے بعد گزشتہ 12 تا 15 سالوں میں مسلمانوں میں ایک چھوٹا موٹا مڈل کلاس تیار ہوا ہے جسے یہاں کا اکثریتی طبقہ اپنے لیے ایک خطرہ سمجھتا ہے۔ کیونکہ ان کا خیال ہے کہ مڈل طبقے کے مسلمانوں سے ان کے اقتصادی حالات پر خطرہ بڑھ سکتا…
حکومت کی ’نئی اڑان‘ اسکیم ڈھلوان کی طرف گامزن
افروز عالم ساحل
ملک کے اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو ایک ایسا ماحول دینے کا وعدہ تھا جہاں وہ کھلے آسمان میں اپنی ’نئی اڑان‘ بھر سکیں اور معزز سرکاری نوکریوں میں جا کر اپنی قوم کا اور ملک کا مستقبل بدل سکیں۔ لیکن اب حکومت کے…
تو اب اقلیتوں کی اسکالرشپس کو ختم کر دینے کی چل رہی ہے تیاری؟
ہفت روزہ دعوت کی تحقیقاتی رپورٹ۔ ’سب کا وکاس‘ دعوے کی اصل حقیقت آشکار
اندھیرے میں ڈوبتی نظر آرہی ہے مرکزی حکومت کی ’نئی روشنی‘ اسکیم
وزارت اقلیتی امور کے مطابق اس اسکیم کا بحیثیت مجموعی مقصد اقلیتی خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ گھر اور برادری کی حدود سے باہر نکل سکیں اور سماج میں قائدانہ کردار ادا کر سکیں۔ اس اسکیم کے تحت 6دن کی ٹریننگ دی جاتی ہے جس کے بعد ایک…