آپ دیکھ رہے ہیں زمرہ
خاص مضمون
مغربی بنگال میں آباد ہے ایک چھوٹا سا ‘چین’
ایلین کرسٹوفر بتاتے ہیں کہ وہ چین میں تقریباً آٹھ سال تک رہے ہیں۔ وہاں کے زیادہ تر لوگ عموماً کسی بھی دھرم کو نہیں مانتے۔ میں نے چین کے کسی بھی شہر میں کسی چائنیز کالی ماتا کی مندر نہیں دیکھی ہے۔ دراصل یہ انڈیا کی تہذیب کا اثر ہے، حالانکہ یہاں بھی چینی نژاد لوگوں کو اس سے کوئی خاص مطلب نہیں ہے۔
مزید پڑھیں...اقلیتی بجٹ پر تعصب کی مار یا مالی خسارہ کا وار؟ مسلمانوں کے لیے بجٹ میں کیا ہے خاص؟
افسوسناک بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت اپنے بجٹ میں اقلیتوں کے لئے بجٹ بڑھانے کا دکھاوا تو کرتی ہے لیکن جو رقم بجٹ میں تجویز کی جاتی رہی ہے اتنی رقم بھی مرکزی حکومت اقلیتی امور کی وزارت کو مختص نہیں کرتی ہے اور پھر جو رقم مختص کی جاتی ہے، اسے…
ہندوستان کی سڑکیں کورونا جتنا ہی خطرناک۔۔۔
افروز عالم ساحلگزشتہ ایک سال میں کوویڈ۔۱۹ جتنا خطرناک رہا ہے ہمارے ملک کی سڑکیں بھی کم و بیش اتنی ہی خطرناک ثابت ہوئی ہیں۔ ہندوستان کی ان سڑکوں پر ہر گھنٹے میں 17لوگ سڑک حادثوں میں مارے جا رہے ہیں۔ یہاں سڑک حادثوں کے اعداد وشمار انتہائی…
’’وہ جس کے نقش قدم سے چراغ جلتے تھے‘‘
نوجوان کا چہرہ نقاہت سے زرد تھا اور سارا بدن پسینہ سے تر، لیکن اس کے باوجود وہ کھڑا ہوا اور اس بار جو تقریر کی، اس تقریر نے لوگوں کے خیالات کا رخ ہی بدل دیا۔ اب یہاں ان نوجوان طلبہ میں یہ خیال پیدا ہوا کہ تعلیمی بائیکاٹ تب ہی ہو، جب ان کے…
خود کفیل بھارت! زندگی کی گاڑی کھینچنے کےلیے خواتین کی جدوجہد
مسجد اصلاح بٹلہ ہاؤس کے باہر موزے، دستانے، رومال وغیرہ کی دکان لگانے والی 32 سال کی ریشما کی کہانی بھی بڑی افسوسناک ہے۔ ریشما شہر مرادآباد کی رہنے والی ہیں۔ ان کے چار بچے ہیں، شوہر پیتل کا کام کرتے تھے۔ پیتل آنکھوں میں لگ جانے سے آنکھوں…
مدھیہ پردیش میں معدوم ہوتے قبرستان۔۔!
افروز عالم ساحلگزشتہ دنوں لاک ڈاؤن کے دوران شہر بھوپال قبرستانوں کے مسئلہ پر سرخیوں میں رہا تھا۔ وجہ کوویڈ۔19سے فوت شدہ لوگوں کے لیے قبرستان میں جگہ کی کمی تھی۔ تب بھوپال کے قبرستانوں کا میڈیا میں خوب شہرہ ہوا اور اخباروں میں سرخیاں…
قبرستان کے تحفظ کے لیے خواتین میدان میں
افروز عالم ساحلبھوپال میں غائب ہوتے قبرستانوں کی کہانیوں کے درمیان ایک ایسی کہانی بھی ہے، جو آپ کو غور و فکر کرنے پر مجبور کرسکتی ہے۔ یہ کہانی بھوپال مسرود (وارڈ نمبر 52) علاقے کے عورتوں کی ہے۔ جب ان عورتوں نے دیکھا کہ ان کے علاقے کے…
سروجنی نائیڈو: با کمال شاعرہ اورعظیم جہدکار
"ہم ہندوستان کے ہندو اور مسلمان بھائیوں کے ساتھ ایک دوہرے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں۔ ایک تو اس لیے کہ وہ ہمارے ملک کی اقلیت ہیں اور دوسرے اس لیے کہ بہادری و شجاعت اور محبت کے تقاضوں کے تحت ہر ہندو مرد اور عورت نے یہ عہد کر رکھا ہے کہ جب تک…
آر ایس ایس کو ترنگا کیوں نہیں بھایا؟
جس آر ایس ایس نے کبھی ’ترنگا‘ کو قومی پرچم بنائے جانے کی مخالفت کی تھی، آج اسی کی آئیڈیولوجی سے وابستہ لوگ ترنگے کا سہارا لے کر نہ صرف ملک میں نفرت کا ماحول بنارہے ہیں، بلکہ حب الوطنی کا سرٹیفیکٹ بھی بانٹ رہے ہیں۔
آدی واسی خود کو ہندو نہیں مانتے : علیحدہ مذہبی شناخت کے لیے سرنا دھرم کوڈ کا مطالبہ
’’ ہماری یہ لڑائی بےحد پرانی ہے، ملک آزاد ہوا، لیکن ہمیں اپنی مذہبی شناخت نہیں ملی۔ گزشتہ ۳۰ سالوں سے میں آدیواسیوں کے شناخت کی لڑائی لڑ رہا ہوں‘‘ دھرم گرو بندھن تگّا