کلکتہ ہائی کورٹ نے بنگال انتخابات کے بعد ہوئے تشدد میں قتل اور عصمت دری کے الزامات کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا

نئی دہلی، اگست 19: کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعرات کو مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد ہوئے تشدد کے سلسلے میں قتل، عصمت دری اور خواتین کے خلاف جرائم کے الزامات کی سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کا حکم دیا۔

عدالت نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو تشدد سے متعلق دیگر تمام معاملات کو دیکھنے کی بھی ہدایت کی۔ لائیو لاء کے مطابق یہ ایس آئی ٹی مغربی بنگال کے پولیس افسران پر مشتمل ہوگی۔

ہائی کورٹ ان دونوں تحقیقات کی نگرانی کرے گا۔ بنچ نے سی بی آئی اور ایس آئی ٹی دونوں کو چھ ہفتوں میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس راجیش بندل کی سربراہی میں پانچ ججوں کے بنچ نے تین الگ الگ لیکن متفقہ فیصلے سنائے۔ عدالت نے 3 اگست کو اس معاملےمیں فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کو تشدد کے متاثرین کے معاوضے کی درخواستوں پر کارروائی کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔

لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے اس معاملے کو دیکھنے کے لیے مقرر کردہ قومی انسانی حقوق کمیشن کے پینل کے خلاف ریاستی حکومت کے تعصب کے الزامات کو ’’غیر مادی‘‘ قرار دیا۔ این ایچ آر سی کے پینل نے 13 جولائی کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی، جس میں سفارش کی گئی تھی کہ ’’گھناؤنے جرائم‘‘ کے معاملات مرکزی تفتیشی بیورو کو منتقل کیے جائیں۔

اس کیس کی اگلی سماعت 24 اکتوبر کو ہوگی۔

معلوم ہو کہ مغربی بنگال میں 2 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد تشدد کے واقعات دیکھنے میں آئے تھے۔