اکھلیش یادو اتر پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنے

نئی دہلی، مارچ 26: اے این آئی کی خبر کے مطابق سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو ہفتہ کو متفقہ طور پر اتر پردیش اسمبلی میں پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد اسمبلی سکریٹریٹ نے ایک پریس نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے نام کا ایوان میں قائد حزب اختلاف کے طور پر اعلان کیا۔

اس سے پہلے ہفتہ کو سماج وادی پارٹی کے ایم ایل ایز اور ایم ایل سی نے لکھنؤ میں ایک میٹنگ کی جس میں اکھلیش یادو کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔

دریں اثنا اکھلیش کے چچا اور سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ انھیں میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

انھوں نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’میں نے سماج وادی پارٹی کے لیڈروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن مجھے اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ ان حالات میں لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس میں جانا درست نہیں ہوگا۔‘‘

شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ انھوں نے حالیہ اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی کے لیے مہم چلائی تھی اور پارٹی کی مرضی کے مطابق کام کرتے رہیں گے، لیکن انھیں نہیں معلوم کہ انھیں میٹنگ میں کیوں مدعو نہیں کیا گیا۔

شیو پال یادو اور اکھلیش یادو کے درمیان 2017 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے جھڑپ ہوئی تھی۔ جس کے بعد شیوپال یادو نے 2018 میں پرگتیشیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) کی بنیاد رکھی تھی۔ گذشتہ 16 دسمبر کو اکھلیش یادو نے پرگتیشیل سماج وادی پارٹی [لوہیا] کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا تھا۔

اس ہفتے کے شروع میں اکھلیش یادو نے اعظم گڑھ حلقہ سے لوک سبھا رکن کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ یادو نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے استعفیٰ دے دیا کیوں کہ وہ اتر پردیش کے حالیہ انتخابات میں کرہل سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔

اتر پردیش میں حال ہی میں ختم ہونے والے انتخابات میں، بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والے اتحاد نے 403 رکنی اسمبلی میں 273 نشستیں حاصل کیں۔ سماج وادی پارٹی نے 111 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس کے اتحادی راشٹریہ لوک دل اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی نے آٹھ اور چھ سیٹیں جیتیں۔