اتر پردیش انتخابات: ٹرکوں پر موجود ای وی ایم تربیتی مقاصد کے لیے تھے، الیکشن کمیشن کا دعویٰ

نئی دہلی، مارچ 9: سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو کی جانب سے اتر پردیش کے وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ پر امیدواروں کو بتائے بغیر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی نقل و حمل کا الزام لگانے کے چند گھنٹے بعد الیکشن کمیشن نے منگل کو دعویٰ کیا کہ ای وی ایم کو ان اہلکاروں کی ’’ٹریننگ کے لیے نشان زد‘‘ کیا گیا تھا جو گنتی کے دوران ڈیوٹی پر ہوں گے۔

ایک بیان میں اتر پردیش کے چیف الیکٹورل آفیسر اجے کمار شکلا کے دفتر نے کہا کہ پولنگ کے دوران ان مشینوں کا استعمال نہیں کیا گیا تھا۔

معلوم ہو کہ اکھیلش یادو نے اسے ووٹوں کی ’’چوری‘‘ قرار دیتے ہوئے اس وقت دعویٰ کیا جب سوشل میڈیا صارفین بشمول سابق ریاستی وزیر سوامی پرساد موریہ نے ایک ویڈیو شیئر کیا جس میں ایک ٹرک پر کئی الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

موریہ نے، جنھوں نے ریاستی انتخابات سے کچھ دن قبل سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے ریاستی کابینہ چھوڑ دی تھی، دعویٰ کیا تھا کہ یہ ویڈیو وارانسی ضلع کے شیو پور حلقہ میں بنائی گئی تھی اور ووٹنگ مشینوں کو چرا کر لے جایا جارہا تھا تاکہ ان میں چھیڑ چھاڑ کی جاسکے۔

اپنے بیان میں پولنگ پینل نے کہا کہ ملازمین کی دوسری ٹریننگ بدھ کو منعقد کی جا رہی تھی اور ای وی ایم کو ہمیشہ ’’ہینڈ آن ٹریننگ‘‘ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ان ای وی ایم کو آج [منگل] کو ٹریننگ کے لیے لے جایا جا رہا تھا، اور کسی سیاسی پارٹی کے لوگوں کی طرف سے گاڑی کو روک کر افواہ پھیلائی گئی اور یہ الزام لگایا گیا کہ یہ ای وی ایم انتخابات میں استعمال کی گئی تھیں۔‘‘

پولنگ باڈی نے کہا کہ ووٹنگ کے دوران استعمال ہونے والی مشینوں کو ایک اسٹرانگ روم کے اندر سیل کر دیا گیا ہے اور مرکزی نیم فوجی دستوں کے تین درجے کی حفاظتی حصار میں محفوظ کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’وہ مشینیں مکمل طور پر الگ تھلگ اور محفوظ ہیں اور دن بھر سی سی ٹی وی کے ذریعے ان کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔‘‘

دریں اثنا اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے دعویٰ کیا کہ سماج وادی پارٹی انتخابات میں شکست کے خوف سے ایسے الزامات لگا رہی ہے۔

ٹویٹس کی ایک سیریز میں موریہ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے لیڈران پہلے ہی انتخابات ہار چکے ہیں اور انھیں ووٹوں کی گنتی سے پہلے ’’چال بازی‘‘ بند کر دینی چاہیے۔

اس سے قبل منگل کو ایک پریس بریفنگ میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے الزام لگایا تھا کہ اتر پردیش میں سرکاری عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ اگر بی جے پی امیدواروں کی ہار ہو رہی ہو تو ان حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کو سست کر دیں۔

انجوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایگزٹ پول کے نتائج، جو پیر کی شام کو جاری کیے گئے، نے یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔

ایگزٹ پولس نے متفقہ طور پر پیش گوئی کی ہے کہ بی جے پی کو واضح اکثریت ملے گی۔ تمام ایگزٹ پول کی پیشین گوئیوں کا اوسط یہ ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی کو 242 سیٹیں ملنے کا امکان ہے، جب کہ سماج وادی پارٹی کو 143 سیٹوں پر کامیابی ملنے کا امکان ہے۔

اتر پردیش اسمبلی کی کل 403 نشستیں ہیں اور اکثریت کا نشان 202 ہے۔ ووٹوں کی گنتی جمعرات کو ہوگی۔