کھمبات کا فرقہ وارانہ فساد،تین سال میں تیسری مرتبہ حملہ

جماعت اسلامی ہند گجرات کی ٹیم کا دورہ

جب پورا گجرات اور خاص طور پر احمدآباد صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان کے دورے پر موٹیرا اسٹیدیم میں ’’نمستے ٹرمپ‘‘ کی عظیم الشان تقریب میں مصروف تھا، عین اسی وقت ہندو فرقہ پرست عناصر نے گجرات کے آنند ضلع کے ایک خوبصورت گاوں کھمبات میں مسلمانوں پر بری طرح حملہ کیا اور کھمبات کا ایک علاقہ اکبر پورہ مکمل طور پر جھلس گیا۔
عجیب بات ہے کہ یہاں پچھلے تین سالوں میں تیسری بار مسلمانوں پر حملہ ہوا ہے، فسادیوں کا ایک گروہ آتا ہے اور مسلمانوں کے گھروں کو جلا کر، لوٹ کر چلا جاتا ہے۔ اشرار نے اکبر پورا، بھوئی بری اور لال دروازہ علاقہ میں تباہی برپا کی جہاں تقریباً ۱۲۵ مکان و دکان جلا دیے گئے یا لوٹ لیے گئے۔ ایک مکان ایسا ہے جو ایک سال میں تیسری مرتبہ جلایا گیا ہے۔ ۲ مساجد اور 3 درگاہوں کو بھی شدید نقصان پہونچایا گیا۔ بکریوں کو بھی جلا دیا۔ اس حملہ میں کسی ہلاکت کی خبر تو نہیں ہے البتہ زخمیوں کی تعداد بڑی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اپنے گھر کو جلتا دیکھ کر ایک شخص کی ہارٹ اٹیک سے موت ہوئی ہے۔متاثرین نے بتایا کہ اس حملہ کی دھمکی پہلے سے دی گئی تھی۔ مسلمانوں نے انتظامیہ کو بروقت اس سے مطلع بھی کیا اور ضروری اقدامات کرنے کی گزارشات بھی کی گئی تھیں لیکن پولیس کی طرف سے کوئی حفاظتی اقدام نہیں کیے گئے۔مقامی لوگوں کے مطابق پولیس نے اب تک 115 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں 55 ہندو اور 60 مسلمان ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلمانوں پر ۵ سے زیادہ دفعات لگائی گئی ہیں اور فسادیوں پر معمولی دفعات لگائی گئی ہے۔ اس پورے واقعہ میں پولیس کے رویہ پر بھی سوالیہ نشان بنا ہوا ہے، یہ فساد 5 گھنٹے مسلسل جاری رہا، اس دوران پولیس سے بار بار رابطہ کیا گیا، لیکن پولیس موقع پر نہیں پہنچی۔
اس پر مزید ستم یہ کہ گجرات کے وزیرِ مملکت برائے داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ نے اسمبلی میں بیان دیتے ہوئےکہا وزیر اعلی نے پولیس کو سرکاری اور غیر سرکاری املاک کے نقصانات پر ہرجانہ وصول کرنے کے راستے تلاش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ اسی ہفتہ حکومت نے ایک خصوصی قانون لاگو کیا ہے جس کے تحت اس علاقے کے شہریوں کو اپنی املاک بیچنے سے پہلے انتظامیہ سے اجازت لینی ہوگی۔
اقبال بھائی (نام تبدیل ہے) جو گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے انہوں نے بتایا کہ مجھے 3 دن اسپتال میں رکھا گیا تھا، ابھی میری حالت ٹھیک بھی نہیں ہوئی تھی کہ پولیس اسپتال پہنچی اور مجھے وہاں سے سیدھے جیل لے گئی جہاں انہیں کھانا تک نہیں دیا گیا۔ نہ گھر والوں سے ملنے دیا گیا۔ بری طرح سے ٹارچر کیا گیا ہے۔
جماعتِ اسلامی ہند گجرات کے امیر حلقہ جناب شکیل احمد راجپوت کی قیادت میں شعبہ ملت کا تحفظ کے سیکریٹری برادر واصف IRCG کے سیکریٹری عمر وہورا اور ایک سماجی کارکن پر مشتمل ٹیم نے علاقہ کا دورہ کیا۔ اس مقام کے ذمہ داران سے مل کر حالات سے واقفیت حاصل کی گئی، کیمپ میں رہ رہے لوگوں سے ملاقات اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔ وفد نے اسپتال کا دورہ بھی کیا اور زخمی مسلم و غیر مسلم مریضوں کی خبر پرسی کی اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے رہنے اور تعاون کرنے کا یقین دلایا۔