کرناٹک کے ایک آئی اے ایس افسر کو تبلیغی جماعت کے ممبران کے لیے تعریفی ٹویٹ کرنے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری

کرناٹک، مئی 2: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق کرناٹک حکومت نے ہفتہ کے روز ہندوستانی انتظامی خدمات کے افسر محمد محسن کو ایک ٹویٹ پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا، جس میں ان تبلیغی جماعت کے ممبران کی تعریف کی گئی تھی، جو کوویڈ 19 سے صحت یاب ہوئے ہیں اور اپنے خون کا پلازما عطیہ کر رہے ہیں۔

پچھلے سال لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی محمد محسن کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ہیلی کاپٹر کا اوڈیشہ کے دورے پر معائنہ کرنے کی کوشش کرنے پر معطل کیا گیا تھا، جہاں وہ ایک پول اوبزرور کے طور پر تعینات تھے۔

گذشتہ ماہ ایک ٹویٹ میں محسن نے ہیرو کی حیثیت سے اسلامی فرقے کے ممبروں کی تعریف کی تھی۔ انھوں نے ٹویٹر پر لکھا تھا ’’300 سے زیادہ تبلیغی ہیرو صرف نئی دہلی میں ہی ملک کی خدمت کے لیے اپنا پلازما عطیہ کررہے ہیں۔ گوڈی میڈیا کا کیا ہوگا؟ وہ ان ہیروز کے ذریعے انسانیت کے کام نہیں دکھائیں گے۔‘‘

ریاستی حکومت نے کہا کہ محسن نے آل انڈیا سروسز (کنڈکٹ) رولز 1968 کی خلاف ورزی کی ہے اور ان سے پانچ دن کے اندر اپنے تبصرے کی وضاحت پیش کرنے کو کہا ہے۔ اگر وہ آخری تاریخ سے پہلے اپنا جواب پیش کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انھیں آل انڈیا سروسز (نظم و ضبط اور اپیل) قواعد 1969 کے مطابق کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔ نوٹس میں لکھا گیا ہے ’’اس ٹویٹ کو میڈیا میں جو منفی کوریج ملا ہے اس کو حکومت نے سنجیدگی سے نوٹ کیا ہے، COVID-19 کی سنگین نوعیت اور اس میں شامل حساسیت کو دیکھتے ہوئے۔‘‘

ایک نامعلوم افسر نے نیوز ایجنسی کو بتایا ’’کرناٹک حکومت نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ طاقتور کارکنوں کے خلاف کارروائی کرنے سے بھی دریغ نہیں کرے گی، اگر ان کے اقدامات ریاست میں ہم آہنگی کو نقصان پہنچا رہے ہوں، ایسے وقت میں جب کہ سب کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں متحد ہیں۔‘‘

نوٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محسن نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر کوویڈ 19 کے بارے میں ہیلپ لائن نمبر اور حکومت کی معلومات کو سرگرمی سے پھیلا رہے ہیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق انھوں نے کہا ’’میں نے حکومت اور وزارت صحت کی جانب سے کوویڈ 19 پیغامات میں ہیلپ لائن نمبر کے بارے میں 40 یا 50 سے کم پوسٹیں شیئر نہیں کی ہیں، جن میں وزیراعلیٰ کے ریلیف فنڈ کے لیے اپیلیں بھی شامل ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ میڈیا نے تبلیغی جماعت کو ایک ویلن کے طور پر پیش کیا تھا۔ بعد میں تبلیغی جماعت کے ممبران میں دہلی بڑھ چڑھ کر پلازما عطیہ کیا، جس کی قومی سطح پر متعد رہنماؤں اور سماجی کارکنوں کے ذریعے تعریف کی گئی ہے۔