کرناٹک حکومت 1 جون سے مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت دے سکتی ہے

بنگلور، مئی 28: کرناٹک ki بی جے پی حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ 31 مئی کو جاری لاک ڈاؤن 4.0 کے ختم ہونے کے بعد 1 جون سے مندروں، مساجد اور گرجا گھروں سمیت مذہبی مقامات کھل جائیں گے۔ تاہم انھیں معاشرتی فاصلاتی اصولوں کو برقرار رکھنا ہوگا۔

24 مارچ کو مذہبی سمیت تمام سماجی، سیاسی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی تھی.

منگل کے روز کرناٹک کے ریاستی وزیر کوٹا سرینواس پوجاری نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت نے حکومت کے محکمہ مزرائی کے تحت آنے والے مندروں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں قریب 35،000 مزرائی مندر ہیں۔

ریاستی وزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’فضائی اور ریل سے لوگوں کی نقل و حرکت شروع ہوگئی ہے۔ ہمیں عقیدت مندوں کی طرف سے بار بار التجا ہے کہ مندروں کو کھولنا چاہیے۔ وزیر موصوف کے ساتھ جب محکمہ مزرائی کے جائزے کے دوران اس پر تبادلۂ خیال کیا گیا تو فیصلہ کیا گیا کہ یکم جون سے مندروں کو کھولا جا سکتا ہے۔‘‘

تاہم بدھ کے روز وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا نے اپنی حکومت کی نرمی کے منصوبے میں مساجد اور گرجا گھروں سمیت دیگر مذہبی مقامات کو بھی شامل کیا، جو مرکزی حکومت کے ذریعے منظور شدہ ہیں۔

ریاستی اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، جہاں وہ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو پھولوں سے خراج تحسین پیش کررہے تھے، یدی یورپا نے کہا ’’ایک بار جب ہم کہتے ہیں کہ مندر کھول سکتے ہیں، تو چرچ اور مساجد بھی کھلنی چاہئیں۔ ان پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ ریاستی حکومت انھیں دوبارہ کھولنے کے لیے مرکزی حکومت کی اجازت کی منتظر ہے… اگر مرکز سے اس کی منظوری مل گئی تو ریاست کو مذہبی مقامات کے اندر صرف میلہ اور تقریبات کو چھوڑ کر باقی روزانہ کی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے گی۔

دریں اثنا ریاستی حکومت 52 ریاستی انتظام کردہ مندروں میں رسمی خدمات کے لیے ایپ پر مبنی آن لائن بکنگ شروع کرچکی ہے۔