’  پہلوانوں کے ساتھ دہلی پولیس کی بربریت  افسوسناک ‘

پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقع پر احتجاج کرنے والی خواتین پہلوانوں کے خلاف دہلی پولیس کی کارروائی کی جماعت اسلامی ہند نے مذمت کی

نئی دہلی29مئی :۔

گزشتہ روز اتوار کو جہاں ایک طرف راجدھانی دہلی میں نئے پارلیمنٹ کا افتتاح کر کے ایک تاریخ رقم کی جا رہی تھی وہیں اس پارلیمنٹ سے محض ایک کلو میٹر کے فاصلے پر دنیا بھر میں ملک کے وقار کو اپنے میڈل کے ذریعہ بلند کرنے والی خواتین پہلوانوں کے خلاف دہلی پولیس بربریت کا مظاہرہ کر کے جمہوری حقوق کا پا مال کر رہی تھی ۔دہلی پولیس کے احتجاج کر رہے خواتین پہلوانوں کے خلاف اس بر بریت کو پوری دنیا نے دیکھا ۔ہر چہار جانب سے پولیس کے اس رویئے کی مذمت کی جا رہی ہے ۔

ملک کی معروف ملی تنظیم  جماعت اسلامی ہند نے  بھی دہلی میں احتجاج کرنے والی خواتین پہلوانوں کے ساتھ دہلی پولیس کی بربریت اور اتوار کو پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقع پر کھلاڑیوں کو حراست میں لینے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے  واقعہ کوافسوس ناک قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ گزششتہ روز جب نئی پارلیمنٹ کا افتتاح ہو رہا تھا تو جنتر منتر پر گزشتہ ڈیڑھ مہینوں سے احتجاج کر رہے پہلوانوں نے نئی پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی جس کے خلاف پولیس نے  کارروائی کرتے ہوئے  جنتر منتر پر پہلوانوں کو حراست میں لے لیا اور پولس نے ان پر ظلم بھی کیا،ان کے ساتھ بد سلوکی بھی کی ان کو زبر دستی سڑکوں پر گھسیٹا گیا اور مارا پیٹا گیا ۔پہلوانوں اور حامیوں کو حراست میں لینے کے بعد جنتر منتر پر دھرنے کی جگہ کو بھی پولس نے خالی کرالیا۔احتجاج کے لئے لگے تمبو اور ٹینٹ اور دیگر سامان بھی اٹھا لے گئے۔ریو اولمپکس کی کانسی کا تمغہ جیتنے والی ساکشی ملک کی ٹیم نے ٹویٹ کیا کہ دہلی پولیس نے پہلوان کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ان کے علاوہ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کو بھی پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ پہلوانوں کے ساتھ حکومت کے اس رویے کی ہر طرف سے تنقید ہو رہی ہے۔

جماعت نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم دہلی پولیس کے ذریعہ اپنے آئینی حقوق کا مطالبہ کرتے ہوئے پرامن احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہماری بیٹیوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ "جس نے ہمیں فخر کو موقع فراہم  کیا اور ملک کا نام روشن کیا۔ یہ ہماری بیٹیوں کی توہین  ہے، یہ خواتین کے حقوق اور ہماری جمہوریت کے لیے ایک افسوسناک دن ہے۔ جماعت ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔

جماعت نے کہا ہے کہ ہماری بیٹیوں کو جلد از جلد انصاف ملنا چاہیے اور ان کی شکایات کا جلد از جلد ازالہ ہونا چاہیے۔ یہ ایک ستم ظریفی اور انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ جمہوریت مخالف واقعہ اسی دن پیش آیا جس دن ہماری جمہوریت کا سنگ بنیاد رکھنے والے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ اولمپک تمغہ جیتنے والے بجرنج پونیا، ساکشی ملک اور ایشین گیمز میں گولڈ جیتنے والی ونیش سمیت مشتعل پہلوان ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا  ایک عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں۔برج بھوشن پر کئی خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ بی جے پی کے اس لیڈر کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے خواتین پہلوان گزشتہ 35 دنوں سے احتجاج کر رہی ہیں۔لیکن افسوس کا مقام ہے کہ جو اپنے حق کے لئے احتجاج کر رہی ہیں انہیں دہلی پولیس گھسیٹ کر جیل میں ڈال رہی ہے اور جس کے خلاف ایف آئی آر ہے اور جس پر بیٹیوں کی عصمت تار تار کرنے کا الزام ہے وہ برج بھوشن نئے پارلیمنٹ کے افتتاحی پروگرام میں بڑی شان کے ساتھ اپنی فوٹو کھنچوا رہا ہے ۔