وزیر اعظم نریندر مودی نے 1 لاکھ کروڑ روپے کے ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ کا آغاز کیا

نئی دہلی، اگست 9: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ کے تحت 1 لاکھ کروڑ روپے کی فنانسنگ سہولت کا آغاز کیا۔

یہ فنڈ کسانوں کو خود انحصار بنانے کے لیے ’’آتما نربھر بھارت‘‘ (خود انحصار ہندوستان) کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے۔

حکومت نے کہا کہ ان اثاثوں سے کسانوں کو ان کی پیداوار کے لیے زیادہ سے زیادہ قیمت مل سکے گی، کیوں کہ وہ زیادہ قیمتوں پر اسٹور اور فروخت کرسکیں گے۔ ضیاع کو کم کرسکیں گے اور پروسیسنگ اور قیمت میں اضافہ کرسکیں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ’’آج ہمارے کسانوں کے پاس انتخاب کرنے کی سہولت ہے۔ اگر وہ اپنے کھیت میں اپنی پیداوار کے ساتھ معاملات کرنا چاہیں تو وہ کر سکتے ہیں۔ یا وہ براہ راست گودام سے رابطہ کر سکتے ہیں یا ان سے جو زیادہ قیمت ادا کرتا ہو۔‘‘

وزیر اعظم نے مزید کہا ’’اس جدید انفراسٹرکچر سے زراعت کے سیکٹر کو بہت فائدہ ہوگا۔‘‘

اس اسکیم کے تحت کسانوں کو چار سال کے عرصے میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی قرض کی رقم فراہم کی جائے گی۔ 2020 سے 2021 کے درمیان اس میں سے 10،000 کروڑ روپے کی فراہمی کی جائے گی۔ باقی تین سالوں میں ہر ایک میں 30،000 کروڑ روپے مہیا کیے جائیں گے۔

کسانوں کو سات سال تک 2 کروڑ یا اس سے کم کے قرض پر سود پر تین فیصد سبسڈی بھی ملے گی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا ’’کسان کو اب منڈی اور منڈی ٹیکس کے دائرے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اب کسان کے پاس بہت سارے اختیارات ہیں۔‘‘