کسان مہاپنچایت کے پیش نظر دہلی میں حفاظتی انتظامات سخت، سینکڑوں کسان حراست میں لیے گئے

نئی دہلی، اگست 22: دہلی پولس نے پیر کوکسانوں کی مہاپنچایت کے پیش نظر قومی دارالحکومت خاص طور پر ٹکری، غازی پور اور سنگھو سرحدوں اور نئی دہلی ضلع کے علاقے میں سیکورٹی کو سخت کر دیا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دہلی –یوپی سرحد پر مظاہرہ کر رہے کسانوں کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ کسان ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

نوئیڈا کے چلا بارڈر اور غازی آباد کے غازی پور بارڈر، دونوں مقامات پر پولیس نے بیریکیڈ لگا کر کسان مہا پنچایت میں جا رہے کسانوں کو روکنے کی کوشش کی ہے۔

کسانوں کی مہا پنچایت کی وجہ سے کئی مقامات پر جام کی صورتحال بنی ہوئی ہے اور سینکڑوں گاڑیاں جام میں پھنسی ہوئی ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق لکھیم پوری قتل کیس میں ملوث بتائے گئے اجے کمار مشرا کے والد اور وزیر اجے کمار مشرا کو ہٹانے اور کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)کے مناسب نفاذ کے مطالبہ کولے کرکسان کا گروپ جنتر منتر پرمہاپنچایت کے انعقادکے لئے جمع ہوا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ٹکری بارڈر، ریلوے ٹریک اور میٹرو اسٹیشن کے اہم چوراہوں پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

دہلی پولیس نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے ایک فل پروف منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ ٹریفک پولیس نےبھی ٹریفک ایڈوائزری جاری کی ہے اور لوگوں کو کسانوں کی مہاپنچایت کے دوران متعدد راستوں سے گزرنے کے لیے متنبہ کیا ہے۔

جنتر منتر پر کسانوں کی مہاپنچایت کے پیش نظر ٹالسٹائی مارگ، سنسد مارگ، جن پتھ، آؤٹر سرکل کناٹ پلیس، اشوک روڈ، بابا کھڑک سنگھ مارگ اور پنڈت پنت مارگ پر ٹریفک کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا، سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم)کے لیڈر یوگیندر یادو نے واضح کیا کہ کسان مہاپنچایت کا ایس کے ایم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

مسٹر یادو نے ٹویٹ کیا، "صرف واضح کرنے کے لیے، آج دہلی میں منعقد کی جارہی کسان مہاپنچایت کا سنیکت کسان مورچہ سے کوئی تعلق نہیں ہے”۔

اطلاعات کے مطابق جنتر منتر پر مہاپنچایت کا انعقاد آج (پیر کے روز)صبح 11 بجے سے شام چار بجے تک کیا جا رہا ہے۔ شام میں مہاپنچایت کی جانب سے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کو ارسال کیا جائے گا۔