ورچولائزیشن اور لی نیکس آپریٹنگ سسٹم

شفیق احمد
ابن عبداللطیف آئمی ، مالیگاؤں

پچھلی قسط میں ہم نے ’’ورچولائزیشن‘‘ کے بارے میں پہلی قسط پیش کی تھی اور اُس میں ہم ایک کمپیوٹر میں کئی کمپیوٹر ، ورچولائزیشن کی قسمیں ، پلیٹ فارم ورچولائزیشن ، مائیکرو سافٹ ورچولائزیشن اور ورچوئل پی سی کے ورژن کے بارے میں بتایا تھا ۔ اِس قسط میں اس کے آگے کی معلومات پیش ہیں۔
ورچوئل مشین پر لی نیکس
کمپیوٹر استعمال کرنے والے زیادہ تر صارف ’’ونڈوز آپریٹنگ سسٹم‘‘ ہی استعمال کرتے ہیں اور اِس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اِس آپریٹنگ سسٹم کو مسلسل جاری رکھنے کے لیے ایک ’’اینٹی وائرس‘‘ کو لگاتار ’’ایکٹویٹ‘‘ رکھنا پڑتا ہے ورنہ ’’ونڈوز آپریٹنگ سسٹم‘‘ میں اتنے زیادہ وائرس گھس جاتے ہیں کہ سسٹم بند ہوجاتا ہے ۔ (خیال رہے یہ پریشانی اُن حضرات کو پیش نہیں آتی جو اپنے کمپیوٹر پر انٹر نیٹ نہیں چلاتے) ۔ اِس معاملے میں ’’لی نیکس آپریٹنگ سسٹم‘‘ بہت بہترین ثابت ہوتا ہے اور اِس آپریٹنگ سسٹم میں آپ انٹرنیٹ چلائیں یا نہ چلائیں ’’اینٹی وائرس‘‘ کی ضرورت ہی نہیں پڑتی ہے ۔ عام طور سے ’’مائیکرو سافٹ ورچوئل پی سی‘‘ کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ صرف ’’ونڈوز آپریٹنگ سسٹم‘‘ کو سپورٹ کرتا ہے اور اس کی بنائی ہوئی ’’ورچوئل مشین‘‘ پر ’’لی نیکس‘‘ یا اُس جیسے دوسرے ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ استحکام پذیر نہیں ہوتے لیکن نئے ورژن میں ’’لی نیکس‘‘ کی سپورٹ میں شامل کردی گئی ہے ۔
ورچوئل پی سی سپورٹ
ورچولائزیشن میں جب ہم دوسرے کمپیوٹر کو چلاتے ہیں تو اُس کا ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ نہیں چلتا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر ہم اپنے کمپیوٹر میں ’’ورچوئل پی سی‘‘ انسٹال کرلیں اور اسے دوسرے انٹل پروسیسر سے جوڑ دیں تو ’’ورچوئل پی سی‘‘ انٹل پروسیسر کو simulate کرلے گااور ہم یہ سمجھیں گے کہ انٹل پروسیسر کا ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ ہم چلا رہے ہیں لیکن درحقیقت یہ ’’ہوسٹ کمپیوٹر یعنی جس پر ’’ورچوئل پی سی‘‘ انسٹال کیا گیا ہے اُسی کا پروسیسر ہی استعمال کررہا ہوتا ہے ۔ ’’ورچوئل پی سی‘‘ کے دیگر ہارڈ ویئر میں Intel BX440 چپ سیٹ ، S3 Trio ، 64 PCI ویڈیو کارڈ ، اے ایم آئی سسٹم بایوس ، کریٹیولپس کا ساؤنڈ بلاسٹر 16 پی این پی ساؤنڈ کارڈ اور Dec 21041 میں شامل ہیں جو ’’ورچولائز‘‘ کررہا ہوتا ہے ۔ ’’ورچوئل پی سی‘‘ حالانکہ کافی مستحکم ہے لیکن اِس کے باوجود اِس کے ساتھ compatibility کے حوالے سے مسائل ہوتے رہتے ہیں ۔’’ورچوئل پی سی‘‘ دو ورژن یعنی 32 بٹ اور 64 بٹ ورژن میں دستیاب ہے لیکن چونکہ ہمارے یہاں عام طور سے 32 بٹ پروسیسر ہی استعمال کیا جاتا ہے اِس لیے زیادہ تر اسی کا استعمال ہوتا ہے ۔ اگر آپ 32 بٹ کا پروسیسر استعمال کررہے ہیں تو 32 بٹ کا ہی ’’ورچوئل پی سی‘‘ انسٹال کریں اور اگر 64 بٹ کا پروسیسر استعمال کررہے ہیں تو ’’ورچوئل پی سی‘‘ بھی 64 بٹ کا ہی استعمال کریں ۔
وی ایم وئیرVmwareسافٹ وئیر
’’ورچولائزیشن‘‘ کے حوالے سے یہ کامیاب ترین سافٹ ویئر ہے جسے Vmware Inc تیار کرتی ہے ۔ یہ اُن چند محدود سافٹ ویئر میں سے میں شامل ہے جو ’’فل ورچولائزیشن‘‘ سپورٹ کرتے ہیں ۔ ’’مائیکرو سافٹ ورچوئل پی سی‘‘ کے تعارف میں آپ کو بتایا گیا تھا کہ یہ صرف ’’ونڈوز آپریٹنگ سسٹم‘‘ کی ہی سپورٹ رکھتا ہے اور دوسرے ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ کے ساتھ اِس کا ربط بنانا بہت مشکل ہوتا ہے ۔ اِس کی وجہ یہ ہے کہ ورچوئل پی سی فل ورچولائزیشن کے بجائے صرف ’’ونڈوز پلیٹ فارم‘‘ کو ہی ’’سیمولیٹ‘‘ کررہا ہوتا ہے ۔ لیکن اِس کے مقابلے میں ’’وی ایم وئیر‘‘ ایک ایسا سافٹ ویئر ہے جو ’’فل ورچولائزیشن‘‘ کو سپورٹ کرتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ’’وی ایم ویئر‘‘ پر ہم چاہیں تو ’’لی نیکس آپریٹنگ سسٹم‘‘ یا ونڈوز آپریٹینگ سسٹم یا بی ایس ڈی یا یونکس آپریٹنگ سسٹم‘‘ انسٹال کریں اِس کی کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے بلکہ ’’وی ویم ویئر‘‘ سافٹ ویئر ہر آپریٹنگ سسٹم کو سپورٹ کرتا ہے ۔’’وی ویم وئیر‘‘ انکارپوریشن بذات خود EMC کارپوریشن کا ایک حصہ ہے اور اِن کے تمام پراڈکٹس ’’ورچولائزیشن‘‘ کے حوالے ہی سے ہیں ۔اِن کی مشہور ترین پراڈکٹس میں ‘‘وی ویم وئیر ورک اسٹیشن ، وی ایم سرور اور وی ایم ویئر پلئیر شامل ہیں ۔آخری کے دونوں سافٹ ویئر بالکل فری ہیں۔ ’’ورچولائزیشن‘‘ کا ذکر جاری ہے باقی انشاءﷲ اگلی قسط میں پیش کریں گے۔(جاری)
***


 

عام طور سے ’’مائیکرو سافٹ ورچوئل پی سی‘‘ کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ صرف ’’ونڈوز آپریٹنگ سسٹم‘‘ کو سپورٹ کرتا ہے اور اس کی بنائی ہوئی ’’ورچوئل مشین‘‘ پر ’’لی نیکس‘‘ یا اُس جیسے دوسرے ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ استحکام پذیر نہیں ہوتے لیکن نئے ورژن میں ’’لی نیکس‘‘ کی سپورٹ میں شامل کردی گئی ہے ۔