معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے زیادہ امیر افراد پر یک وقتی اضافی ٹیکس لگایا جائے: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا

نئی دہلی، مئی 28: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا (WPI) نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت موجودہ معاشی بحران میں کورونا وائرس وبائی امراض سے لڑنے کے لیے خاطر خواہ آمدنی اکٹھا کرنے اور آمدنی پیدا کرنے کے لیے انتہائی مالدار افراد پر ’’کوویڈ وبائی امراض ٹیکس‘‘ متعارف کروائے۔

دو دن قبل وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط میں ڈبلیو پی آئی کے قومی صدر ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس نے معیشت کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد کرنے اور اسے پٹری پر ڈالنے کے لیے زیادہ امیر لوگوں پر ایک بار کے لیے مذکورہ ٹیکس لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ بہت سارے ماہرین معاشیات نے اس صورت حال کی طرف اشارہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہندوستان میں کورونا وائرس وبائی بیماری آزادی کے بعد سے سب سے بڑا ہنگامی صورت حال ثابت ہوسکتی ہے اور متنبہ کیا گیا ہے کہ ہندوستان کو مالی سال 2021 میں منفی نمو کی شرح کے لیے خود کو تیار رکھنا چاہیے۔

خط میں کہا گیا ہے ’’ہندوستان کی جی ڈی پی میں مسلسل کمی آرہی ہے، جو ایک گہری کساد بازاری کا اشارہ ہے، لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا، ایک اندازے کے مطابق 14 کروڑ افراد اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 45 فیصد سے زیادہ گھرانوں نے آمدنی میں کمی کی اطلاع دی ہے، تقریباً 53 فیصد کاروباروں پر نمایاں طور پر برا اثر پڑا ہے۔ بڑی تعداد میں کسانوں کو غیر یقینی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مختلف کاروباری تنخواہوں میں کٹوتی کرکے اپنے ملازمین کو نکال بھی رہے ہیں۔‘‘

مائکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (MSMEs) میں لگ بھگ 20 کروڑ افراد ملازمت کر رہے ہیں اور حکومت نے ان کاروباری اداروں کو قرضوں کا وعدہ کیا ہے، لیکن انھوں نے پوچھا کہ مطالبہ کے بغیر صورت حال کیسے بہتر ہوگی کیوں کہ لوگوں نے اپنی جیب میں پیسہ نہ ہونے کے سبب خریداری کی صلاحیت کھو دی ہے۔

ڈاکٹر الیاس نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ محصول کو بڑھانے اور بیکار اور غیر ضروری اخراجات ترک کرنے کے لیے ممکنہ ذرائع کی تلاش کریں۔