ضرورت پڑنے پر’جیل بھرو تحریک چلائیں گے‘: روی نائر

بھوپال کے اقبال میدان پر الائنس کا زبردست جلسہ عام

بھوپال (دعوت نیوز نیٹ ورک) سی اے اے،
این آر سی اور این پی آر کے خلاف ’جماعت اسلامی ہند‘ مدھیہ پردیش اور ’الائنس اگینسٹ سی اے اے، این آر سی، این پی آر‘ کے اشتراک سے ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ مشہور سماجی کارکن شری سوامی اگنی ویش نے نہ صرف این پی آر پر سوال اٹھایا بلکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، فاقہ کشی، قلت غذائیت، خواتین پر بربریت اور نفرت کے ماحول کے حوالے سے کہا کہ’جو سرکاریں مذہب اور ذات برادری کے نام پر سیاست کرتی ہیں وہ کسی بھی طبقے کے لیے فائدہ مند نہیں ہوسکتیں بلکہ ایسی سرکاریں اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کے لیے ملک کی ترقی کو بھی داو پر لگا سکتی ہیں۔سماجی کارکن جناب روی نائر نے اپنے خطاب میں اس کالے قانون کو آئین مخالف اور حقوق انسانی کے خلاف بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کالے قانون کی مخالفت میں ہمیں جیل بھرنے کی ضرورت پڑی تو ہم ’جیل بھرو تحریک‘ چلائیں گے۔جس طریقے سے مذہب کے نام پر این آر سی کو لایا جا رہا ہے، اس سے مرکزی سرکار کی پالیسی اور نیت صاف طور سے جھلکتی ہے۔ وہ اپنے ہی ملک میں ہم وطنون کو غلام بنانا چاہتی ہے۔ جناب نائر نے کہا کہ دلی اور ملک کے مختلف حصوں میں پھیلے فسادات کے لیے مرکزی سرکار اور وزیر داخلہ ذمہ دار ہیں۔ اگران میں ذرا بھی اخلاقی حِس موجود ہے تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
’جماعت اسلامی ہند‘ کے نیشنل سکریٹری جناب ملک معتصم خاں صاحب نے کہا کہ ’سی اے اے کے قانون میں ہراساں کئے جانے کی وجہ سے باہر سے آئے ہوئے ہندو بھائیوں کو شہریت دینے کی بات ہے تو اس ملک کے کسی بھی فرد کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بلکہ اعتراض اس بات پر ہے کہ اس قانون کی آڑ میں جو لوگ صدیوں سے اس ملک میں رہ رہے ہیں اور اس ملک کے شہری ہیں،ان کی شہریت کو ختم کرکے انہیں پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر مرکزی حکومت اس ملک کے حالات کو سدھارنا چاہتی ہے تو وہ عوام کی آواز کو سنے، سمجھے اور اس کالے قانون کو واپس لے۔ یہی ہماری اپیل ہے اور یہی ہمارا مطالبہ بھی۔ ہمارا مدھیہ پردیش کی حکومت سے بھی یہی مطالبہ ہے کہ جس طرح بنگال اور کیرالا کی حکومتوں نے این پی آر کو بند کرکے مردم شماری کرانے کا فیصلہ ہے، مدھیہ پردیش کی حکومت کو بھی این پی آر کو ختم کرکے مردم شماری کرانے کی تجویز پاس کرنا چاہئے۔