سپریم کورٹ از خود نوٹس لیتے ہوئے سماجی کارکن اور وکیل پرشانت بھوشن کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں کرے گی کارروائی کا آغاز

نئی دہلی، جولائی 21: انڈیا لیگل کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے سماجی کارکن اور پرشانت بھوشن اور سوشل میڈیا کمپنی ٹویٹر انڈیا کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے توہین عدالت کی مجرنامہ کارروائی کے لیے مقدمے کا آغاز کیا۔

تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ عدالت نے کون سے ٹویٹ کو عدالت کی توہین سمجھا ہے۔

توقع ہے کہ کیس کی سماعت بدھ کے روز جسٹس ارون مشرا، بی آر گوائی اور کرشن مراری پر مشتمل بنچ کے ذریعے ہوگی۔

بھوشن ماضی میں کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران تارکین وطن مزدوروں کے بحران اور ایلگر پریشد کیس کے سلسلے میں کارکنوں کی قید جیسے متعدد معاملات کے خلاف آواز بلند کرتے رہے ہیں۔

اس سے قبل فروری 2019 میں بھی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن میں ہنگامہ پر اپنے ٹویٹس کے ذریعے عدالت کو بدنام کرنے کے الزام میں اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے بھوشن کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں پرشانت بھوشن کے یکم فروری 2019 کو کیے گئے ٹویٹس کا حوالہ دیا گیا تھا، جن میں انھوں نے مرکز پر سی بی آئی کے سابق عبوری چیف ایم ناگیشور راؤ کی تقرری کے سلسلے میں اعلی عدالت کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔