سونیا گاندھی نے وزیر اعظم مودی سے مزید 3 ماہ تک غریبوں کو مفت اناج کی فراہمی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، جون 23: کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ’’ترجیحی گھرانوں‘‘ کو مزید تین ماہ تک 5 کلوگرام مفت غذاؤں کی فراہمی جاری رکھنے کو کہا۔ گاندھی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مرکز کورونا وائرس کے مرض کے درمیان بھوک کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایسے تمام گھرانوں کو عارضی راشن کارڈ جاری کرے۔

گاندھی نے وزیر اعظم کو لکھے اپنے خط میں کہا ’’ملک کو سخت لاک ڈاؤن میں ڈالنے کے قریب تین ماہ کے بعد لاکھوں افراد کے غربت کا شکار ہونے کا خطرہ ہے۔ معاش پر منفی اثرات لوگوں کے لیے غذائی عدم تحفظ کا باعث بنے ہیں۔ موجودہ صورت حال کی روشنی میں ہمارے ملک کے کچھ انتہائی غریب لوگوں کو درپیش بھوک کے بحران سے نمٹنے کے لیے خوراک کی فراہمی کو بڑھانا ضروری ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’مرکزی حکومت کو جولائی تا ستمبر 2020 تک مفت اناج کی فراہمی میں مزید تین ماہ مدت تک توسیع پر غور کرنا چاہیے۔ متعدد ریاستوں نے بھی اس کے لیے درخواست کی ہے۔‘‘

کانگریس کی صدر نے مزید کہا کہ متعدد غریب گھرانوں کو عوامی تقسیم کے نظام سے خارج کردیا گیا ہے اور انھوں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انھیں عارضی راشن کارڈ جاری کرے۔

مرکز نے سات ہفتوں تک بند رہنے والی معیشت کی بحالی کے لیے اپنے پانچ حصوں پر مشتمل بیس لاکھ کروڑ روپے کے معاشی پیکیج کی دوسری قسط میں تارکین وطن مزدوروں کو مفت کھانے کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا تھا کہ مفت اناج ان لوگوں میں بھی تقسیم کیا جائے گا جو فی الحال فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت نہیں آتے ہیں۔

سیتارامن نے کہا تھا ’’اگلے 2 ماہ کے لیے تمام تارکین وطن مزدوروں کو مفت اناج کی فراہمی کی جائے گی، کارڈ نہ رکھنے والوں کو بھی دو مہینوں کے لیے ہر شخص کو 5 کلو گندم یا چاول اور ہر خاندان کے لیے ایک کلو چنا دیا جائے گا۔‘‘

انھوں نے مزید کہا تھا کہ ریاستیں اسے تقسیم کریں گی لیکن مرکز 3500 کروڑ روپیے اس پرخرچ کرے گا۔