دہلی پولیس کی چارج شیٹ کے مطابق ’’کچھ غیر ملکی تبلیغی کورونا بیماری پھیلانے کا باعث بنے‘‘

نئی دہلی، جون 28: دہلی پولیس نے تبلیغی جماعت کے مرکز نظام الدین میں اجتماع کے معاملے میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ ملیشیا اور انڈونیشیا کے کچھ غیر ملکی تبلیغی افراد نے ’’کورونا وائرس پھیلانے والوں کی طرح کام کیا ہے۔‘‘

انڈین ایکپسریس کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے ’’یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ ان میں سے کچھ غیر ملکیوں نے انتہائی متعددی کورونا وائرس کے پھیلانے والوں کے طور پر کام کیا ہے اور اس طرح وہ انفیکشن کو اپنے اپنے ملکوں سے ہندوستان لائے تھے۔‘‘

اس رپورٹ کے مطابق چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ملیشیا میں تبلیغی جماعت کا اجتماع 27 فروری اور یکم مارچ کے درمیان ہوا اور اس کے نتیجے میں ملیشیا میں 500 کوویڈ 19 مثبت واقعات ہوئے۔

تاہم انڈونیشیا میں اجتماع 18 مارچ کو کورونا وائرس پر پیدا ہونے والے خدشات کے تناظر میں منسوخ کردیا گیا تھا، جس میں انڈونیشیا میں 25 افراد ہلاک اور 309 افراد متاثر ہوئے تھے۔

چوں کہ ملیشیا اور انڈونیشیا میں اجتماع کے بعد یہاں تبلیغی جماعت کا اجتماع ہوا، لہذا چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی بیرونی تبلیغی کورونا وائرس کی نقل و حمل کرنے والے کے طور پر کام کرتے تھے۔

چارج شیٹ کے مطابق جنوبی ضلع انتظامی عہدیداروں نے پہلی بار مارچ میں مرکز حکام سے رابطہ کیا اور انھیں مشورہ دیا کہ تلنگانہ میں انڈونیشی شہری کے کورونا مثبت پائے جانے کے بعد ’’معاشرتی فاصلے‘‘ کے اصولوں پر عمل کریں۔

19 مارچ کو بھی دہلی پولیس نے مرکز کے اہلکار حاجی یونس سے رابطہ کیا تاکہ اس بات کا یقین کیا جاسکے کہ اجتماع میں 20 سے زیادہ افراد نہ ہوں۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس نے 21 مارچ کو تبلیغی مرکز کے مفتی شہزاد سے کہا تھا کہ وہ غیر ملکی شہریوں کو ان کے اپنے ممالک اور ہندوستانیوں کو ان کے آبائی ریاستوں اور آبائی شہروں میں واپس بھیجیں۔

دی انڈین ایکسپریس نے چارج شیٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ’’لیکن مرکز نظام الدین میں کسی نے بھی ان قانونی ہدایات پر کوئی توجہ نہیں دی۔‘‘

دریں اثنا 24 مارچ کو لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

ایک میڈیکل ٹیم نے 25 مارچ کو مرکز نظام الدین کا دورہ کیا اور اس میں 526 غیر ملکی شہری اور 1183 ہندوستانی پائے گئے۔ ایک غیر ملکی، ایک بنگلہ دیشی شہری، میں کوویڈ 19علامات پائے گئے تھے۔

حضرت نظام الدین تھانے کے ایس ایچ او نے 28 مارچ کو مرکز کے سربراہ مولانا محمد سعد اور مرکز انتظامیہ کے ممنوعہ احکامات کی مبینہ خلاف ورزی کے حوالے سے تحریری شکایت پیش کی۔

لیکن تبلیغی جماعت کے مقدمات لڑنے والے ایک وکیل کا کہنا تھا کہ نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے ارکان خود سے الگ تھلگ رہ رہے تھے۔

تاہم چارج شیٹ میں اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس پھیلنے سے متعلق انتباہ کے بعد بیرون ملک سے کتنے لوگ دہلی پہنچے تھے اور ایئر پورٹ پر ان کی اسکریننگ کی گئی یا نہیں؟ کیا اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انھوں نے خود کو قرنطین کیا؟