جماعت اسلامی ہند نے فلسطینی سرزمین کو اسرائیل سے منسلک کرنے کے اسرائیلی منصوبوں کی مذمت کی

نئی دہلی، جون 28: امیرِ جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے مغربی کنارے میں فلسطینی اراضی کے بڑے حصے کو اسرائیل سے ملحق کرنے کے صیہونی منصوبوں کی مذمت کی ہے اور فوری بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

میڈیا کو ایک بیان دیتے ہوئے امیر جماعت نے کہا ’’ہم اسرائیل کے ذریعے مغربی کنارے میں فلسطینی اراضی کے بڑے حصوں پر قبضہ کرنے کے مبینہ منصوبے کی مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل کو اس کے مذموم منصوبوں سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

جماعت اسلامی کے امیر نے کہا ’’یہ علاقائی سالمیت کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اصول کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے تحت یہ خطے جنگ کے ذریعے حاصل نہیں ہوں گے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’جماعت اسلامی اس پیش رفت کے بارے میں عالمی برادری کے کمزور ردعمل پر بھی سخت تشویش رکھتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے تمام منظور شدہ اصولوں اور اس قانون کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔‘‘

امیر جماعت سید سعادت اللہ نے مزید کہا ’’جماعت اسلامی ہند نے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی اراضی پر ناجائز قبضے، کالونیوں کی غیرقانونی تعمیر اور سنگین ناانصافی کے خلاف بار بار آواز اٹھائی ہے۔ ہم امت مسلمہ اور تمام امن اور انصاف پسند لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ فلسطین کے عوام کو ان کی سرزمین پر بنیادی حقوق اور ہر طرح کے پُر امن اور آئینی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینی مسئلے کے حل کو یقینی بنانے کے لیے اور ’’قبلۂ اول‘‘ کی آزادی کی لیے کام کریں۔ ہندوستان نے ہمیشہ سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کیا ہے اور مظلوم ممالک کی حمایت کی ہے۔ جماعت اسلامی حکومت ہند سے اس اقدام کے خلاف عوامی طور پر سامنے آنے اور اسرائیل کو نتن یاہو کے توسیعی منصوبوں سے باز آنے کا مشورہ دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔‘‘