دہلی فسادات کی چارج شیٹ میں اے آئی ایم پی ایل کے ممبر ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس کا نام بھی شامل، ڈاکٹر الیاس نے پولیس کو الزامات ثابت کرنے کا چیلنج دیا

نئی دہلی، جولائی 27: دہلی پولیس کرائم برانچ کے ذریعے دہلی فسادات سے متعلق چارج شیٹ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل) کے ممبر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس کے نام کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

اس پیش رفت کے بارے میں ڈاکٹر الیاس نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’قانون نافذ کرنے والے تمام شہریوں اور کارکنوں، جنھوں نے سی اے اے / این آر سی مخالف مظاہرے میں حصہ لیا تھا یا اس سے وابستہ تھے، پولیس کے ذریعہ دہلی فسادات کی منصوبہ بندی کرنے والے حقیقی مجرموں کی حفاظت کے لیے باقاعدہ طور پر ان کو پھنسایا جا رہا ہے۔ ایک چارج شیٹ میں میرا نام ہے، جس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ میں نے چاند باغ میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ میں دہلی پولیس کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ مجھ پر لگائے گئے الزامات ثاب کریں۔‘‘

انڈیا ٹومورو سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر الیاس نے کہا ’’دہلی پولیس اصل اشتعال انگیزوں اور اشتعال انگیز تقریر کرنے والوں کو بچا رہی ہے۔‘‘

AIMPLB کے ممبر ہونے کے علاوہ وہ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا (WPI) کے قومی صدر بھی ہیں۔

انھوں نے پوچھا کہ ’’میں نے دہلی سمیت ملک بھر میں سی اے اے مخالف ریلیوں کے دوران تقاریر کیں اور ان کی تمام ریکارڈنگ دستیاب ہے۔ دہلی پولیس کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ میں نے کب اور کس جگہ پر اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔‘‘

ڈاکٹر الیاس نے جانبدارانہ رویے اور قابل اعتراض سالمیت کے لیے دہلی پولیس پر لعن طعن کرتے ہوئے کہا ’’دہلی پولیس مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر عمل کررہی ہے اور کوئی بھی کھلے عام دیکھ سکتا ہے کہ فسادات میں ملوث بی جے پی کارکنوں سے خاص طور پر ان لوگوں سے پوچھ گچھ نہیں کی گئی ہے، جنہوں نے اشتعال انگیز تقاریر کیں اور فرقہ واریت پھیلا کر معاشرے کے معاشرتی تانے بانے کو پریشان کردیا۔‘‘