حصول تعلیم کی راہ میں وسائل کی کمی پاوں کی زنجیر نہ بنے

اسکالر شپ کے بے شمار مواقع آپ کی تعلیمی زندگی کو دیں گے نیا رخ

فاروق طاہر،حیدرآباد

 

کسی بھی قوم کی قسمت ترقی اور خوشحالی تعلیم سے وابستہ ہوتی ہے۔ تعلیم کی اہمیت کو جس نے سمجھا اور اپنا شعار بنایا وہی قوم دنیا میں ممتاز ومعتبر ٹھہری۔ ہندوستان آٹھ سو سال سے زیادہ عرصے تک مسلمانوں کے زیر نگیں رہا لیکن آج مسلمانوں کی زبوں حالی اور پسماندگی ایک درد مند دل کو خون کے آنسو رونے پر مجبور کر دیتی ہے۔ وطن عزیز میں مسلمانوں کی شرح خواندگی درج فہرست طبقات و قبائل سے بھی کمتر ہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں کےعروج وزوال پر مبنی دو سو برس کے تجزیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان جدید علوم کے حصول اور نظریاتی اساس کے استحکام سے اپنی عظمت رفتہ کو پھر سے حاصل کرسکتے ہیں۔ اسلام کا نظریہ علم دیگر مذاہب کی بہ نسبت بہت ہی واضح، وسیع اور تعصب سے پاک ہے۔ جنگ بدر میں فتح کے بعد دشمن کے ستر جنگجو گرفتار ہوئے۔ رسول اکرم ﷺ نے جنگی قیدیوں کی رہائی کا فدیہ یہ مقرر کیا کہ ہر قیدی مدینے کے دس بچوں کو پڑھائے۔ یہ تاریخ اسلام کا ایسا پہلا اسکول تھا جس کے سارے طلبہ مسلمان اور ان کے تمام اساتذہ دشمن قوم اور دوسرے مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔ پیغمبر کی یہ سنت ہمیں دعوت دیتی ہے کہ مسلمان کی سوچ اتنی بلند، اعلیٰ و ارفع ہونی چاہئے کہ وہ غیروں سے بھی مفید چیزیں سیکھنے سے احتراز نہ کریں۔ علم و فن اور ٹکنالوجی کے حصول میں دیگر مذاہب و دشمن قوم کے افراد سے بھی فیض اٹھایا جا سکتا ہے۔ ملک بھر میں ایسے طالب علموں کی کمی نہیں ہے جو ذہین اور باصلاحیت ہونے کے باوجود مالی وسائل کی کمی کے باعث اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں۔ ترک تعلیم سے نہ صرف ان بچوں کے خواب ادھورے رہ جاتے ہیں بلکہ قوم مستقبل کے ڈاکٹرز، انجینئرز اور پروفیشنل افراد سے محروم ہوجاتی ہے۔ ہندوستان کی ہر ریاست میں لاکھوں کی تعداد میں ایسے گوہر نایاب موجود ہیں جو تعلیم کے ابتدائی مراحل میں نہایت شاندار کارکردگی کے باوجود ترک تعلیم پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ مختلف سرکاری، غیر سرکاری، فلاحی و سماجی تنظیموں کی جانب سے اسکالر شپ کی فراہمی ایسے ہونہار طلبہ کی امیدوں کا مرکز و محور بن جاتے ہیں۔ اس مضمون میں طلبہ کو حصول علم میں تعلیمی وظائف (اسکالرشپ) فراہم کرنے والے سرکاری، غیر سرکاری، فلاحی وسماجی اور کارپوریٹ اداروں کے بارے معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ ذیل میں ایسی تنظیموں کا احاطہ بھی کیا گیا ہے جو خاص طور پر مسلم طلبہ کو اسکالرشپس مہیا کرتی ہیں۔ اداروں اور تنظیموں کے پتے فراہم کئے گئے ہیں جہاں سے براہ راست تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
1۔ عامر مصطفیٰ قدوائی ٹرسٹ:۔ عامر مصطفیٰ قدوائی ٹرسٹ نئی دہلی، ضرورت مند، ہونہار تعلیمی طور پر پسماندہ اقلیتی طلبہ کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے مالی اعانت اور اسکالر شپ فراہم کرتا ہے۔پتہ:
Aamir Mustafa Kidwai Trust, B-28, West End Colony
New Delhi-110021Tel: 011-24670009
Mobile 09868679107
2۔ الامین اسکالرشپس:۔ نویں اور دسویں جماعت میں 50فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کے علاوہ پنچم، ششم، ہفتم اور ہشتم جماعتوں میں زیر تعلیم طلبہ کو اسکالرشپ دینے کے بارے میں غور کیا جاتا ہے۔پتہ:
Al-Ameen Scholarships UG 12, Essel House,10-
Asif Ali Road, New Delhi 110002 Or 76A/1
Okhla Main Bazar, Jamia Nagar, New Delhi-110025,
Tel 26845691, Fax 26839968
اعلیٰ تعلیم کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ
Al-Ameen Charitable fund Trust Super Tannery (I) Ltd
Jajmau Road,Jamau,Kanpur-208010.U.P
علی گڑھ کے سابق طلبہ کی جانب سے قائم کردہ اسکالرشپس(Aligarh Alumnis Scholarships):۔ a۔ اے ایم یو المونیس اسوسی ایشن آسٹریلیا (AMU Alumnis Association,Australia):۔اس کے تحت 30 اسکالرشپس کے لیے ہر کوئی درخواست دے سکتا ہے ۔b۔ اے ایم یو المونیائی اسوسی ایشن کیلفورنیا(AMU Alumni Association,California) کی جانب سے دی جانے والی 15اسکالرشپس کے لیے ہر کوئی درخواست دے سکتا ہے۔ c۔ اے ایم یو المونیائی اسوسی ایشن واشنگٹن ڈی سی (i) (AMU Alumni Association,Washington DC) ذوقول چودھری کی جانب سے قائم کردہ 14طلبہ کے لیے یہ اسکالر شپ صرف آسام کے طلبہ کے لیے مختص ہے۔ (ii) محترمہ اختر قریشی اور ڈاکٹر سعید قریشی کی جانب سے قائم کردہ 07 اسکالرشپ قانون کے طلبہ کے لیے (iii) مختلف حضرات کی جانب سے جاری کردہ 86 تعلیمی وظائف کے لیے ہر کوئی درخواست دے سکتا ہے۔(iv) محترم ایس اے رضا کی جانب سے قائم کردہ 03 وظائف کے لیے کوئی بھی طالب علم درخواست دے سکتا ہے۔ d۔ سلطان جہاں بیگم اسکالرشپ (عمان) 60 تعلیمی وظائف کے لیے کوئی بھی طالب علم درخواست دے سکتا ہے۔ e۔ ڈاکٹر ایس ایم رضا اور دیگر (مسقط) کی جانب سے قائم کردہ اسکالرشپ کے لیے کوئی بھی طالب علم درخواست دے سکتاہے۔ f۔ ڈاکٹر ای آر انصاری اسکالرشپ (ابوظبی) 8 تعلیمی وظائف کے لیے ہر طالب علم درخواست دے سکتا ہے۔ g۔ بیگم خالدہ ناہید اینڈ MSUS اسکالرشپ کے لیے ہر طالب علم درخواست دے سکتا ہے۔ h۔ علی گڑھ المونیائی اسوسی ایشن آف انگلینڈ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے گریجویٹس کو امریکہ میں پوسٹ گریجویشن کی تعلیم کے حصول کے لیے اسکالرشپ فراہم کرتا ہے۔ علی گڑھ المونیس فیڈریشن کی ویب سائٹ www.aligs.orgسے مذکورہ بالا اسکالرشپ کی درخواست اور تفصیلات ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں۔
3۔ جی بی کے (غیاث الدین بابو خان) چیارٹیبل ٹرسٹ کی اسکیمات
ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، فارمیسی، بی ای، بی ٹیک، ایل ایل بی، بی سی اے، ایم سی اے، ایم بی اے، ایم اے، ایم کام، بی ایڈ، ایم ایڈ، پی ایچ ڈی (تحقیقاتی مواد کے لئے)، نرسنگ، پولی ٹیکنک، گریجویشن، انٹر، TTC ، ITI، فاصلاتی تعلیم اور پوسٹ گریجویشن میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند طلبہ کے لیے غیاث الدین بابو خان چیارٹیبل ٹرسٹ اسکالرشپ فراہم کرتا ہے۔ اس کے لیے طلبہ کا اپنی پچھلی جماعت میں کم از کم %60 نشانات کا حاصل کرنا ضروری ہے۔ ایک خاندان سے صرف ایک شخص کو ہی یہ اسکالرشپ دی جاتی ہے۔ لیکن ایک ہی خاندان کے دو یتیم طلبہ درخواست دے سکتے ہیں۔ والدین کی ماہانہ آمدنی 4000 ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔
Giyasuddin Babu Khan Chairman and Managing Trustee, GBK Charitable Trust,Begum pet,Hyderabad.
4۔ ایچ ای ایچ دی نظام چیارٹیبل ٹرسٹ منجھلی بیگم حویلی، شاہ علی بنڈہ، حیدرآباد، بھی اسکولی سطح سے اعلیٰ تعلیم کے لیے طلبہ کو تعلیمی وظائف فراہم کرتا ہے۔
5۔ میسکو تعلیمی امداد (Muslim Educational, Social and Cultura Organisation-MESCO Educational Aid)؛۔ یہ دسویں جماعت سے آگے یا اس سے نچلی جماعتوں میں زیر تعلیم معاشی طور پر پسماندہ طلبہ کو ان کی ضرورت کے مطابق ایک ہی مرتبہ دی جانے والی تعلیمی امداد ہے۔
ایچ سی ای ایل (High Cost Education Loan Scholarship-HCELS)؛۔ اعلیٰ لاگت پر مبنی بلا سودی ایجوکیشنل لون (قرض) اسکالرشپ میسکو کی جانب سے معاشی طور پر ایسے کمزور، اہل اور مستحق طلبہ کو فراہم کی جاتی ہے جو کسی کل وقتی پیشہ وارانہ کورس کے پہلے سال میں داخلہ لینا چاہتے ہیں یا پہلے ہی سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔پتہ:
Admn Office 4, Sayeed House, Ist Floor 63/65,V.S,Marg,Mahim,Mumbai-400016,
Tel 91-22-24440857,Email:[email protected]
6۔ ہیومن ویلفیئر ٹرسٹ(Human Welfare Trust):۔ یہ اسکالر شپ محدود تعداد میں ایسے غریب اور ہونہار طلبہ کو دی جاتی ہے جو درجہ ذیل کورسز میں ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
1۔ ایم ایس ڈبلیو (ماسٹر آف سوشل ورک)،2۔ ایم اے سوشیالوجی 3۔. ایم اے سائیکلوجی 4۔ ایم اے اکنامکس 5۔ ایم سی جے / ایم اے / پی جی ڈپلوما ان جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکیشن 6۔ ایل ایل ایم (ماسٹر ان لا ) 7۔ ایم اے پبلک ایڈمنسٹریشن 8 ۔ایم اے دیہی ترقی 9۔ ایم اے ایجوکیشن مینجمنٹ 10۔ ایم بی اے / ایم اے فنانشل مینجمنٹ 11۔ ایم بی اے رورل مینجمنٹ۔12۔ ایم بی اے / ایم اے اسپتال انتظامیہ 13۔ ایم اے انسانی حقوق 14۔ ایم اے امن اور تنازعات کے حل 15۔ ایم بی اے / ایم اے ہیومن ریسورس مینجمنٹ 16۔ ایم اے / پی جی ڈپلوما آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ 17۔ ایم بی اے / ایم اے / پی جی ڈپلوما این جی او مینجمنٹ میں 18۔ گائیڈنس اور کونسلنگ میں پی جی ڈپلوما 19۔ پی جی ڈپلوما برائے دیہی ترقی 20۔ ڈپلوما برائے فلم ٹکنالوجی 21۔ پی جی ڈپلوما ان ڈیولپمنٹ کمیونیکیشن۔ تفصیلات کے لیے سکریٹری ہیومن ویلفیئر ٹرسٹ سے اس پتہ پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
Human Welfare Trust D-307,A.F.Enclave, Jamia Nagar
Okhla, New Delhi-110025
Email:- [email protected]
7۔ ہمدرد ایجوکیشنل سوسائٹی (ثانوی سطح پر زیر تعلیم سائنس کے طلبہ کے لئے)
Hamdard Educational Society
(For Science at Secondary Level),Talimabad,Sangam Vihar New Delhi 110062
Tel:011-6085063,011-6085064
Email:[email protected]
جمعیت علمائے ہند (Jamiat Ulama e Hind)
جمعیت علمائے ہند کی جانب سے مستحق، ہونہار طلبہ جو انجینئرنگ (سول، الیکٹریکل، الیکٹرانکس، کمپیوٹر) ایم سی اے، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کورس میں داخلے کے خواہشمند طلبہ کو فراہم کی جاتی ہے۔پتہ
Jamait Ulma-e-Hind 1,Bahadur Shah Zafar Marg
New Delhi-110002,Ph 23311455,3317729
8۔ اسلامک ڈیولپمنٹ بینک، جدہ، سعودی عرب (Islamic Development Bank,Jeddah,Saudi Arabia)۔
اسلامک ڈیولپمنٹ بینک جدہ، سعودی عرب ہندوستان کے غریب مسلم طلبہ کو میڈیسن، انجینئرنگ (تمام شاخیں)، زراعت، ماہی گیری، جنگل بانی، فوڈ ٹیک، بزنس ایڈمنسٹریشن اور اکاونٹینسی کے ڈگری کورسز میں داخلے کے حصول کے لیے اسکالرشپ دیتا ہے۔ یہ اسکالرشپ بلا سودی قرض کی شکل میں دی جاتی ہے اور طلبہ جب تعلیم مکمل کرتے ہوئے ملازمت سے جڑ جاتے ہیں تب یہ بلا سودی قرض آسان قسطوں میں ادا کرنا ہوتا ہے۔پتہ:
Islamic Development Bank (Jeddah,Saudi Arabai)
Daily Star,103,St John’s Church Road,Bangalore-560005
آئی ڈی بی کے ممبر ممالک میں سائنس اور ٹکنالوجی میں 3 سالہ پی ایچ ڈی پروگرام کے لیے اسکالر شب دستیاب ہے۔
Muslim Education Trust E-3, Abdul Fazal Enclave Jamia Nagar, New Delhi-110025
Email:- [email protected], www.isdb.org
9۔ کریسنٹ ایجوکیشنل فاونڈیشن:۔ چن پٹنہ شہر کے مسلم کمیونٹی کے طلبہ (چاہے وہ کسی بھی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہوں) کو پیشہ وارانہ کورسز کی تعلیم کے لیے اسکالرشپ دی جاتی ہے۔
Crescent Educational Foundation B.61
C K Road,Chanpatana, Bangalore District, Karnataka, email:- [email protected] 91-80-7251143/54443, Mobile +91-9844143530
10۔ آغا خان فاؤنڈیشن یو کے (Aga Khan Foundation UK):۔ یو کے (UK) میں گریجویشن و پوسٹ گریجویشن یونیورسٹی کی تعلیم کے لیے تعلیمی وظیفہ (اسکالر شپ) فراہم کی جاتی ہے۔
آغا خان پروگرام برائے اسلامی تعمیرات (Aga Khan Foundation For Islamic Architecture):۔ اس پروگرام کے تحت ہر سال تین وظائف ایم آئی ٹی (MIT) اور ہاورڈ یونیورسٹی میں مسلمانوں کی تعمیرات کے بارے میں کھوج اور تحقیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے
مزید تفصیلات اس پتے سے حاصل کی جاسکتی ہے۔
Aga Khan Foundation, Sarojini House, 6 Bhagwan Das Road, New Delhi 110001
11۔ دہلی وقت بورڈ (Delhi Wakf Board)؛۔ہندوستانی طلبہ جو اس وقت بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں یا ہندوستان میں واقع کسی بھی تسلیم شدہ بورڈ سے بارہویں جماعت کامیاب کر چکے ہیں۔ کسی بھی انڈرگریجویٹ کورس کے پہلے سال میں داخلے کے خواہش مند درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ اسکالرشپ کالج کی ٹیوشن فیس، مینٹیننس الاؤنس، ہاسٹل و میس(غذا) کا الائونس، سفر، لباس، کتابیں اور دیگر الاؤنسس کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ وظیفہ زیادہ سے زیادہ پانچ سالوں تک دیا جاتا ہے۔ اسکالرشب (تمام گرانٹس) کی تجدید ہر سال اچھی تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ یہ اسکالرشب تمام انڈر گریجویٹ گورسس، آرٹس، کامرس، سائنس، میڈیکل، انجینئرنگ، دیگر ٹیکنیکل اور پیشہ وارانہ کورسس کے لیے ہندوستان بھر میں واقع تعلیمی اداروں، یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیر تعلیم طلبہ کو فراہم کی جاتی ہے۔
12۔ سنٹرل وقف کونسل:۔ بی ای، بی ٹیک، ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، بی ایس سی، اے ایم ڈی ایس سی (علیگ)، ایم بی اے، ایم ایس سی، ایل ایل بی میں زیر تعلیم طلبہ کے سالانہ 6000 ہزار روپے کی اسکالرشپ سنٹرل وقت کونسل کی جانب سے ایسے طلبہ کو دی جاتی ہے جن کے والدین کی سالانہ آمدنی 75000 سے زیادہ نہ ہو۔پتہ:
Central Wakf Council 14/173,Jam Nagar House, Shahjahan Raod,New Delhi-110011,Tel,23384465,fax 23070881, Email:[email protected],
web: www.wbmdfc.org/wakf/index.html
13۔ مولانا آزاد قومی اسکالرشپ برائے اناث (گرلز):۔ لڑکیوں کے لیے مولانا آزاد قومی اسکالرشپ کے درخواست فارمس ہر سال یکم جولائی سے 30 ستمبر تک داخل کی جاسکتے ہیں۔
Maulana Azad Education Foundation Social Justice Service Centre, Mahila Imdad Committee, Opp New Delhi Railway Reservation Centre, Chelmsford Road
New Delhi-110055,Phone/fax 011-23583788,23583789
عام طور پرلوگوں نے "اسکالرشپ” کی اصطلاح کو کالج یا یونیورسٹی کی تعلیم کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔ لیکن یہ اصطلاح اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے اتنی ہی قابل اطلاق ہے جتنی کالج اور یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے ہے۔ اسکول کی سطح سے اسکالرشپ پروگراموں میں حصہ لینا اور اسکالرشپ حاصل کرنا بچوں میں اعتماد کے فروغ میں اہم ہوتا ہے۔ اسکالرشپ کا حصول نہ صرف تعلیم کے حصول میں مددگار ہوتا ہے بلکہ طالب علم جب اپنی زندگی کی اولین ملازمت کے لیے درخواست دیتا ہے تب یہ اس کی سی وی کے وقار اور اعتبار میں اضافہ کرتا ہے۔ اگرچہ ان دنوں طلبہ اور والدین اس سے اچھی طرح سے واقف ہیں لیکن اب بھی اسکولی سطح پر ایسے نجی اور سرکاری تعلیمی وظائف ہیں جن سے عدم واقفیت کی بناء طلبہ محروم رہ جاتے ہیں۔
یہاں کچھ معروف اسکالرشپس کی ایک فہرست دی گئی ہے جو بچوں کے بہتر مستقبل کی تعمیر میں یقیناً مددگار ثابت ہو گی۔
مرکزی حکومت کے وظائف حکومت ہند کی مالی اعانت سے چلائے جاتے ہیں اور ریاستی / ضلعی سطح پر تقسیم کیے جاتے ہیں۔ یہ وظائف تمام ہندوستانی طلبہ کے لیے ہیں چاہے وہ کسی بھی ریاست سے تعلق رکھتے ہوں۔ حکومت ہند کے چند محکمے جو طلبہ کو تعلیمی وظائف فراہم کرتے ہیں ان میں وزارت اقلیتی امور، معذوری سے متاثرہ افراد کے تقویت کا محکمہ، وزارت برائے انسانی وسائل و ترقی، وزارت سماجی انصاف وغیرہ شامل ہیں۔ ذیل میں مختلف اسکالر شپ کی سرسری معلومات درج کی گئی
www.isdb.org
Islamic Development Bank
Empowering people for a sustainable future Driving innovation, partnerships, Islamic Finance and value chains
ہیں جو مرکزی حکومت کی جانب سے دی جاتی ہیں اور اس کی تفصیلات مرکزی حکومت کی اسکالرشپ پورٹل پر دستیاب ہیں۔
پری میٹرک اسکالرشپ برائے معذور طلبہ، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ برائے معذور طلبہ، پری میٹرک اسکالرشپ برائے اقلیتی طلبہ، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ برائے اقلیتی طلبہ، اقلیتی طلبہ کے لیے میرٹ کم مینس اسکالرشپ برائے پروفیشنل و ٹیکنیکل کورسس، نیشنل مینس کم میرٹ اسکالرشپ برائے کالج و یونیورسٹی طلبہ، پرائم منسٹر ریسرچ فیلوشپ، نیشنل ٹیلنٹ سرچ ایگزام وغیرہ۔ ذیل میں ریاستی اداروں کے ویب سائٹ لنک فراہم کی گئی ہے جس کے ذریعے مختلف ریاستی حکومتوں کی جانب سے فراہم کی جانی والی اسکالرشپ کی تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہے۔
مرکزی حکومت:۔http://minorityaffairs.gov.in/newsite/schemes/schemes.asp
تلنگانہ:۔http://tsmfc.telangana.gov.in
آندھرا پردیش:۔ http://apsmfc.com
بہار:۔http://minoritywelfare.bih.nic.in/Scholarships.htm
چندی گڑھ:۔http://www.chdeducation.gov.in/Scholarship Schemes.pdf
دلی:۔http://www.scstwelfare.delhigovt.nic.in
گوا:۔http://www.goasocialwelfare.com/postmatrix.htm
ہماچل پردیش:۔http://www.himachal.nic.in/welfare
کیرلا:۔http://www.collegiateedu.kerala.gov.in
مدھیہ پردیش:۔http://www.mp.gov.in/bcwelfare
ادیشہ :۔http://www.orissa.gov.in/stsc/Minority_scholarship/postmatric_scholarship
پوڈوچیری :http://socwelfare.pondicherry.gov.in/postmatricscholarships.htm
راجستھان :۔http://sje.rajasthan.gov.in/MinoScho/MinoScho.htm
اتر پردیش:۔http://minoritywelfare.up.nic.in
مغربی بنگال:۔http://www.wbmdfc.org
ملک کے طلبہ کے حسین خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مذکورہ بالا سرکاری اور چند غیر سرکاری ادارے اپنا بھرپور تعاون پیش کر رہے ہیں اس کے باوجود بدقسمتی سے ہر سال ہزاروں ذہین طلبہ وسائل کے فقدان یا کمی کے باعث اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتے ہیں۔ ایسے نا مساعد حالات میں تعلیمی وظائف (اسکالرشپس) طلبہ کو مایوسی نا مرادی اور غیر معیاری زندگی سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ قوم و ملت کی تعلیم و تربیت میں نیک دل ومخیر حضرات کو آگے آنے کی سخت ضرورت ہے تاکہ قوم کی زبوں حالی اور پسماندگی کا ازالہ ہو سکے۔ قوم و ملت کی تعمیرو ترقی اگر ہمارا ہدف ہے تو ہمیں دوسروں کی جانب نگاہ کرنے اور دست طلب دراز کرنے کے بجائے اپنے طور پر کوشش کرتے ہوئے اللہ کی نصرت، توفیق اور اپنے زور بازو پر بھروسہ کرنا ہوگا۔
[email protected]

ہندوستان آٹھ سو سال سے زیادہ عرصے تک مسلمانوں کے زیر نگیں رہا لیکن آج مسلمانوں کی زبوں حالی اور پسماندگی ایک درد مند دل کو خون کے آنسو رونے پر مجبور کر دیتی ہے۔ وطن عزیز میں مسلمانوں کی شرح خواندگی درج فہرست طبقات و قبائل سے بھی کمتر ہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں کےعروج وزوال پر مبنی دو سو برس کے تجزیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان جدید علوم کے حصول اور نظریاتی اساس کے استحکام سے اپنی عظمت رفتہ کو پھر سے حاصل کرسکتے ہیں۔

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 31 جنوری تا 6 فروری 2021