تریپورہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جاٹ اور پنجابی’’کم ذہین‘‘ ہوتے ہیں، کانگریس نے اس بیان کو بی جے پی کی پست ذہنیت کی علامت قرار دیا

تریپورہ، جولائی 21: ریاست کے وزیر اعلی بپلب دیب نے اپنے اس بیان سے تنازعہ کھڑا کیا ہے کہ پنجابی اور جاٹ جسمانی طور پر مضبوط اور ذہنی طور پر کمزور ہوتے ہیں، جب کہ بنگالی ذہین ہوتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کے اس بیان کی ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

بی جے پی کے رہنما نے 19 جولائی کو اگرتلّہ پریس کلب میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ہر برادری کچھ خصوصیات کے لیے جانی جاتی ہے۔

انھوں نے کہا ’’بنگال یا بنگالیوں کے لیے یہ کہا جاتا ہے کہ جب انٹیلیجنس کے معاملے میں بات کی جائے تو ان کو چیلنج نہیں کرنا چاہیے۔ بنگالی بہت ذہین افراد کے طور پر جانے جاتے ہیں اور یہ ان کی پہچان ہے۔‘‘

انھوں نے آگے بڑھتے ہوئے کہا ’’اور جب ہم پنجاب کے لوگوں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہم کہتے ہیں کہ وہ پنجابی ہے، ایک سردار۔ ان کے پاس ذہانت کم ہوسکتی ہے لیکن وہ جسمانی طور پر بہت مضبوط ہیں۔ کوئی ان کو طاقت سے نہیں جیت سکتا لیکن محبت اور پیار سے جیت سکتا ہے۔ ہریانہ میں جاٹوں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے۔ تو لوگ جاٹوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ جاٹ کم ذہین ہوتے ہیں لیکن بہت صحت مند ہوتے ہیں۔ اگر کوئی جاٹ کو للکارتا ہے تو وہ اپنے گھر سے بندوق لے کر آئے گا۔‘‘

وہیں کانگریس نے وزیر اعلی کے اس تبصرے کو ’’شرمناک اور بدقسمتی‘‘ قرار دیا۔

کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ مسٹر دیب نے ہریانہ کی جاٹ برادری اور پنجاب کے ’’سکھ بھائیوں‘‘ کی توہین کی ہے۔

انھوں نے کہا ’’یہ بی جے پی کی پست ذہنیت ہے۔ کھٹّر جی اور دشیانت چوٹالہ کیوں خاموش ہیں؟ مودی جی اور نڈا جی کہاں ہیں؟ معافی مانگیں اور کارروائی کریں۔‘‘

تریپورہ کے وزیر اعلی نے اس سے پہلے بھی اس وقت تنازعہ کھڑا کردیا تھا، جب 2018 میں انھوں نے کہا تھا کہ مہابھارت کے زمانے میں انٹرنیٹ اور سیٹلائٹ ٹیلی ویژن موجود تھا۔