تدریس کا ارتقائی سفر آف لائن سے آن لائن تک

اساتذہ اور طلبہ کو نئے حالات کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کی ضرورت

مومن فہیم احمد عبدالباری ، بھیونڈی

 

کورونا (کووڈ ۱۹) نے دنیا کے حالات میں زبر دست تبدیلی پیدا کردی ہے۔ کچھ دنوں پہلے تک جن باتوں کو سوچا نہیں جاسکتا تھا اب ان کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور لائحہ عمل بنائے جارہے ہیں۔ یہ تو نہیں کہا جا سکتا کہ ٹیکنالوجی کی اہمیت پہلے نہیں تھی یا استعمال کم تھا لیکن ماہرین کی مانیں تو یہ بات درست نظر آتی ہے کہ اس عالمی وباء کے ساتھ یا بعد دنیا کے تمام شعبوں میں زبر دست تبدیلی متوقع ہے۔ طبی اور اقتصادی شعبے کے علاوہ تعلیمی شعبہ ایک ایسا اہم شعبہ ہے جہاں ٹیکنالوجی کے استعمال کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔ حالانکہ اس ضمن میں بڑے ادارے اور کمپنیاں مثلاً بائجوس وغیرہ نے انقلابی قدم اٹھایا ہے لیکن یہ مہنگے اور عام آدمی کی دسترس سے باہر ہیں۔ ایسی صورت میں اس بات کی ضرورت کو محسوس کیا جارہا ہے کہ تدریس کو ای۔تدریس یعنی آف لان سے آن لائن کی سمت میں سفر کو کتنا آسان اور سب کے لیے سہولت بخش بنایا جاسکے۔ اس طرح کے اقدامات مختلف ادارے کررہے ہیں اور اساتذہ کی ٹریننگ اور ورکشاپ کے ذریعے اپنی سعی کررہے ہیں۔ اب یہ ہمارے اساتذہ پر مبنی ہے کہ وہ ان سے بھر پور استفادہ کیسے کرتے ہیں؟
ٹیکنالوجی کا استعمال کیوں کریں ؟
اس سے پہلے کہ ہم تعلیم میں ٹیکنالوجی کے استعمال کا جائزہ لیں یہ جان لینا انتہائی ضروری ہے کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کیوں ضروری ہوگیا ہے یا اس کی افادیت کیا ہے؟ تعلیمی شعبے میں دن بدن نئے رجحانات سامنے آتے جارہے ہیں۔ نئے شعبہ جات منظر عام پر آتے جارہے ہیں روایتی طریقوں پر اس کی مکمل اور بہتر تدریس شاید موجودہ دور میں جب کہ طلبہ کی ایک بڑی تعداد اعلیٰ تعلیمی شعبوں میں آرہی ہے اور دنیا کی تیز رفتار ترقی میں قدم سے قدم ملا کر چلنا ناگزیر ہوگیا ہے، ممکن نظر نہیں آتی ۔ایسے حالات میں تعلیمی شعبے کی ترقی یا اس کو ٹیکنالوجی سے جوڑنا انتہائی اہمیت کا حامل ہوگیا ہے۔ کسی میڈیکل کالج میں طبی لیکچر کی ریکارڈنگ اور جدید سافٹ وئیر س کی مدد سے ڈیجیٹل لیکچر تیار کرنا، ادب کی تدریس کو کردار اور ٹیکنالوجی کی مدد سے پیش کرنا، زمین اور سمندری کی تہوں میں موجود نباتات کی تدریس کے لیے ڈسکوری اور نیشنل جیوگرافک کے ویڈیوز کو بحیثیت تعلیمی وسائل استعمال کرنا یہاں تک کہ چھوٹے بچوں تعلیم سے رغبت کے لیے جدید ذرائعوں کا استعمال وقت کی اہم ضرورت بن گیا ہے۔ ایک مرتبہ تعلیمی وسائل تیار کرلینے کے بعد اسے یو ٹیوب چینل، ذاتی ویب سائٹ، سوشل میڈیا کے مختلف ذرائع سے شئیر کرنا اس کی افادیت کو بڑھاتا اورزیادہ سے زیادہ طلبہ کو استفادہ کا موقع فراہم کرتا ہے۔ آئیے تعلیم کو ٹیکنالوجی سے جوڑ کر ہماری راہیں آسان کرنے والے چند ایک اہم سافٹ وئیر اور ایپلیکیشن کا جائزہ لیں۔
پاور پوائنٹ کا استعمال
مائیکروسافٹ کمپنی کا بنایا یہ ایک مقبول عام سافٹ وئیر ہے جسے ہمارے طلبہ کو بھی اسکول کے کمپیوٹر لیب میں سکھایا جاتا ہے اور اساتذہ بھی اس سے واقف ہیں لیکن تدریس میں اس کا بہتر استعمال صرف وہ اساتذہ ہی کرپاتے ہیں جنہیں دلچسپی ہو اورجو اس کے زیادہ تر فنکشن سے واقف ہوتے ہیں۔ تدریسی مواد کی پیش کش کا انتہائی آسان اور یوزر فرینڈلی اپلیکیشن پاور پوائنٹ ہے۔ اس میں تصاویر، چارٹ، ترسیم، ٹیکسٹ ، ڈائیگرام کو مختلف ایفیکٹس کے ذریعے طلبہ کے لیے جاذب نظر بنایا جاسکتا ہے۔ سادہ تصاویر کے ساتھ حرکت کرتی ہوئی تصاویر بھی استعمال کی جاسکتی ہیں جنھیں عرف عام میں جی آئی ایف امیج کہا جاتا ہے۔ انٹرنیٹ پر بیشمار ایسی تصاویر موجود ہیں جنہیں ہم اپنے پاور پوائنٹ پریزینٹیشن میں بخوبی استعمال کرسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ تصاویر کے استعمال کے وقت یہ دیکھ لیں کہ وہ کاپی رائٹ فری تصاویر ہوں تاکہ انہیں استعمال کرنے میں کوئی دشواری نہ ہو۔ پاور پوائنٹ کی سلائیڈ کو ہم کسی بھی ویڈیو میکنگ سافٹ وئیر جو اسکرین یا سلائیڈ شئیرنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے اس کے ساتھ بھی استعمال کرسکتے ہیں ۔ ان اپلیکیشنز کی مدد سے یہ سلائیڈ ویڈیو میں تبدیل ہوکر چھوٹے چھوٹے دورانیے کے ویڈیو کے طور پر استعمال کیے جاسکتے ہیں جنہیں یو ٹیوب یا سوشل میڈیا کے توسط سے طلبہ کو شئیر کیا جاسکتا ہے اور وہ بآسانی اسے اپنے موبائیل میں دیکھ اور سن سکتے ہیں۔
گوگل فارم (کوئیز کا استعمال)
طلبہ کو صرف تعلیمی ویڈیوز بھیجے جائیں، پی ڈی ایف کو واٹس اپ گروپ پر اپلوڈ کردیا جائے اور ان سے یہ توقع کی جائے کہ وہ دلچسپی لیں گے تو شاید یہ خام خیالی ہوگی۔ ہمارا مشاہدہ ہے کہ طلبہ کوئیز وغیرہ میں بڑی دلچسپی لیتے ہیں اور اگر وہ کوئیز میں اپنا پرفارمینس بہتر کریں تو ان کی پڑھائی میں بھی دلچسپی بڑھے گی۔ گوگل فارم (کوئیز) ترتیب دینے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اساتذہ یہ کرسکتے ہیں کہ کسی سبق کے ایک حصے یا مکمل سبق کا تفہیمی ویڈیو بنا کر طلبہ سے شئیر کریں پھر اس کی بنیاد پر کوئیز ترتیب دیں یہ گوگل فارم کی مدد سے گوگل آئی ڈی کے تحت بنایا جا سکتا ہے جس میںآپ مختصر جوابات، طویل جوابات، اختیاری، گروہ بندی، صحیح غلط ، تصاویر پر مبنی سوالات اور کثیر متبادل جوابات پر مبنی سوالات ترتیب دے سکتے ہیں اور جوابی کلید (Answer Key)بھی درج کرسکتے ہیں جس سے جواب سبمٹ کرنے کے بعد ہی یہ ایپلیکیشن چیک کرکے مارکس دیتا ہے۔ ہر سوال پر کتنے پارکس ہونے چاہئیں، سوال حل کرنا لازمی ہو یا اختیاری ، یہ ساری سہولتیں اس میں موجود ہیں۔ طلبہ کا سوالیہ پرچہ (ای پرچہ ) مکمل ہوتے ہی انہیں ان کا اسکور پتہ چل جائے گا یا آپ چاہیں تو بعد میں خود سے چیک کرکے انہیں بتا سکتے ہیں۔ ان کا سبمٹ (Submit)کیا ہوا جواب آپ کے پاس ریکارڈ ہوجائے گا جسے آپ گوگل شیٹ میں تبدیل کرکے طلبہ کے گروپ پر شئیر کرسکتے ہیں اور مزید طلبہ کو اس کی ترغیب دلا سکتے ہیں۔ گھر بیٹھے تعلیم کا یہ سلسلہ ہمارے طلبہ کی ذوق کی مزید آبیاری کرے گا اور جو اب تک دلچسپی نہیں لے رہے ہیں وہ بھی ان شاء اللہ دلچسپی لیں گے۔ بس کوشش یہ کی جائے کے سوالات طلبہ کی ذہنی صلاحیت اور استطاعت کو ذہن میں رکھتے ہوئے ترتیب دیے جائیں۔
تعلیمی ویڈیو ز تیار کرنے کے مختلف طریقے
آڈیو ویژول کا بہتر استعمال کیسے کیا جائے؟ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ ٹیکنالوجی سے کس حد تک واقف ہیں اور اپلیکیشنز کو کتنا بہتر استعمال کرسکتے ہیں؟ کم معلومات سے لے کر ٹیکنالوجی کے ایکسپرٹ اساتذہ یا افراد تدریسی مواد ترتیب دے سکتے ہیں۔ اس کے کئی طریقے ہیں جس کی مدد سے ہم تعلیمی ویڈیوز بنا سکتے ہیں۔ ان وسائل یا طریقوں کی ہم درج ذیل میں درجہ بندی کرسکتے ہیں۔ (۱) ٹیبل ٹاپ (۲) پوڈ کاسٹ (۳) اسکرین ریکارڈنگ وغیرہ۔آئیے ان کا مختصراً جائزہ لیں۔
ٹیبل ٹاپ (Table Top) :
یہ سب سے آسان اور بغیر کسی تکنیکی معلومات کے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس طریقے میں آپ کو صرف اپنے کیمرہ والے موبائیل کی ضرورت ہوتی ہے۔ روشنی میں اپنی نصابی کتاب کی مدد سے کیمرہ ریکارڈنگ کے ذریعے ہم بآسانی اس کا استعمال کرسکتے ہیں۔ ایک ٹیبل پر کسی اسٹینڈ کی مدد سے اپنے سر کی اونچائی تک موبائیل نصب کریں۔ ہیڈ فون اور مائک کی مدد سے اسباق کی تفہیم کرتے جائیں۔ آپ کے موبائیل کا کیمرہ ٹیکسٹ اور آواز کی ریکارڈنگ کرتا جائے گا۔ مکمل ہونے پر آپ اسے اپنے طلبہ سے شئیر کرسکتے ہیں۔ موجودہ وقت میں اچھے کیمرہ فون والے موبائیل سے یہ انتہائی آسان ہے لیکن اس طرح سے ویڈیو کا سائز بہت زیادہ ہوتا ہے اور یہ اپلوڈ اور ڈائونلوڈ وہونے میں زیادہ وقت لیتا ہے۔ مزید اس سے آپ صرف آواز اور نصابی ٹیکسٹ کی مدد سے تدریس کرسکتے ہیں۔ علم حیاتیات، ریاضی کی مساوات یا کسی مضمون میں جہاں ڈائیگرام یا تصاویر کے بنانے کے عمل کی اہمیت ہو وہاں یہ طریقہ کار آمد ہے جس میں طلبہ ، اساتذہ کو باقاعدہ ڈائیگرام یا تصاویر بناتے ہوئے یا ریاضی کی مساوات کو حل کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے لیے کسی مخصوص سافٹ وئیر یا اپلیکیشنز کی ضرورت نہیں ہوتی ۔
پوڈ کاسٹ (Pod Cast)
پوڈ کاسٹ یعنی آڈیو کے ذریعے اپنی بات پہنچانا۔ یہ طریقہ زباندانی ، ادب اور سماجیات کے اساتذہ کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ جہاں ویژول سے زیادہ آڈیوکی اہمیت ہوتی ہے۔ ویسے تو پلے اسٹور اور ایپل اسٹور پر کئی ایپلیکیشنز موجود ہیں لیکن اس کے لیے آج ہر موبائیل میں موجود آڈیو ریکارڈر، واٹس اپ وائس ریکارڈر کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔ کچھ ایک پوڈ کاسٹ ایپلیکیشنز میں گوگل پوڈ کاسٹ، اسپوٹیفائی، اینکر، پوڈ کاسٹ گو وغیرہ مفت میں دستیاب ہیں۔ وائس ریکارڈر سے آڈیو ریکارڈ کرتے ہوئے بیک گراؤنڈ شور بھی ریکارڈ ہوتا ہے اور سانس کی آواز بھی ریکارڈ ہوتی ہے جو سنتے وقت سماعت کو گراں گذرتی ہے ا س کے لیے کئی ایپلیکیشن کی مدد سے شور اور دیگر غیر آوازوں کو ہٹایا جاسکتا ہے آواز میں اتار چڑھاؤ اور گونج کے ایفیکٹس بھی شامل کیے جاسکتے ہیں۔ مثال کے طورپر کسی حمد یا نعت کی ریکارڈنگ کو گونج(Echo)ایفیکٹس دیا جائے تو وہ سننے میں اور بہتر معلوم ہوگی۔ اس کے لیے آڈا سٹی (Audacity) ، ویو پوڈآڈیو ایڈیٹر ، ایف ایل اسٹوڈیو، آرڈر وغیرہ ایپلیکیشن موجود ہیں جنہیں اس مقصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اسکرین ریکارڈنگ (Screen Recording)
تعلیمی وسائل کی تیار ی میں یہ سب سے اہم اور جامع طریقہ ہے۔ اس میں اسکرین ریکارڈنگ سافٹ وئیر کی مدد سے آپ کمپیوٹر، موبائیل ، لیپ ٹاپ اسکرین کی ریکارڈنگ کا ویڈیو تیار کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو اسکرین کا بہتر استعمال، کمپیوٹر سافٹ وئیر ،اسکرین ریکارڈراور ویڈیو ایڈیٹنگ جیسے ایپلیکیشنز کی معلومات اوران میں کچھ حد تک مہارت درکار ہے۔ تھوڑی سی مشق سے آپ ان کو با آسانی سیکھ سکتے ہیں۔ اس کے تحت ہم دیگر ویڈیو، سلائیڈ، تصاویر، چارٹ، ترسیم، ڈائیگرا م وغیرہ کو آڈیو کمینٹری کے ساتھ ریکارڈ کرسکتے ہیں۔ مزید ہینڈرائیٹنگ کی سہولت فراہم کرنے والے ایپلیکیشنز مثلاً آئی فون پر پیج یا دیگر کی مدد سے اپنی تحریر کو بھی شامل کرسکتے ہیں۔ مختصراً یہ کہ اس میں آپ ان تمام چیزوں اور طریقوں کا استعمال کرسکتے ہیں جن کا اس سے پہلے ذکر ہوا ہے۔ ان سافٹ وئیرس میں کیم اسٹوڈیو (کیمٹیشیا)، او بی ایس (اوپن براڈ کاسٹر سافٹ وئیر)اسٹوڈیو، فلمورا اسکرین، شئیر ایکس وغیرہ اہم سافٹ وئیر ہیں جنہیں آسانی سے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ پر ڈائون لوڈ کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
آڈیو ویژول تعلیمی مواد تیار کرتے وقت کن باتوں کا خیال رکھیں؟
ٹاکنگ ہیڈ (Talking Head): دوران ویڈیو نہ پورے اسکرین پر صرف آپ رہیں اور نہ مکمل ویڈیو میں آپ غیر حاضر رہیں۔ ٹاکنگ ہیڈ کا مطلب ہے کہ ویڈیو میں ایک طرف آپ بھی نظر آتے رہیں۔ اس کے لیے آپ کی کمینٹری کا ویڈیو بھی ریکارڈ کیجیے اور اسکرین پر ایک چھوٹی ونڈو کے ذریعے اسے ظاہر کیجیے۔ اس سے طلبہ آپ سے جڑا ہوا محسوس کریں گے۔ اسے پرسنل ویڈیو ونڈو بھی کہا جاتا ہے۔ آواز صاف اور واضح ہو: ویڈیو کے ساتھ جو کمینٹری آپ دے رہے ہیں اس میں آواز صاف اور واضح ہونا ضروری ہے ورنہ اس کا اثر نہیں ہوتا۔ اینی میشن کا استعمال : پاور پوائنٹ کا استعمال کرتے ہوئے ایسے اینی میشن کا استعمال کریں جو مواد سے مطابقت رکھتے ہوں۔ بہت زیادہ ، بہت آہستہ اور غیر ضروری اینی میشن کا استعمال پریزینٹیشن کو بورنگ بنا دیتاہے۔
تخلیقی صلاحیت کا استعمال:اکتسابی تفہیم اساتذہ کے لیے تخلیقی صلاحیتوں اور نئے طریقوں کا استعمال طلبہ کو منسلک رکھتا ہے اور طلبہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے اساتذہ دوسروں سے مختلف ہیں۔ دوسروں کے بنائے ہوئے ویڈیو ز کو شئیر کردینا، کتابوں کے پی ڈی ایف فائل کو واٹس اپ گروپ پر اپلوڈ کرکے سمجھنا کے اپنی ذمہ داری ہم نے نبھا دی ہے اس سے گریز کرنا چاہیے۔ نئی سوچ کے ساتھ اپنے اسباق کی تفہیم کا منفرد انداز اختیار کریں اور طلبہ کے لیے اسے دلچسپ بنائیں۔
(مضمون نگار صمدیہ جونیر کالج، بھیونڈی میں لکچرر ہیں)
ربط کے لیے : [email protected])

اکتسابی تفہیم اساتذہ کے لیے تخلیقی صلاحیتوں اور نئے طریقوں کا استعمال طلبہ کو منسلک رکھتا ہے اور طلبہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے اساتذہ دوسروں سے مختلف ہیں۔ دوسروں کے بنائے ہوئے ویڈیو ز کو شئیر کردینا، کتابوں کے پی ڈی ایف فائل کو واٹس اپ گروپ پر اپلوڈ کرکے سمجھنا کے اپنی ذمہ داری ہم نے نبھا دی ہے اس سے گریز کرنا چاہیے۔ نئی سوچ کے ساتھ اپنے اسباق کی تفہیم کا منفرد انداز اختیار کریں اور طلبہ کے لیے اسے دلچسپ بنائیں۔