بی جے پی کے خلاف آواز اٹھانے والے کارکن ساکیت گوکھلے کو دھمکیوں کے بعد پولیس کا تحفظ ملا

مہاراشٹر، جولائی 25: مہاراشٹر حکومت نے سماجی کارکن ساکیت گوکھلے کو ان کی اس شکیا یت کے بعد سیکیورٹی فراہم کی ہے کہ آر ایس ایس کے کارکنان ان کے گھر کے باہر جمع ہوگئے تھے اور ان کی ماں کو دھمکی دی تھی۔

گوکھلے نے جمعرات کے روز مہاراشٹر میں گذشتہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی سے وابستہ ایک ایجنسی کی الیکشن کمیشن کے تشہیراتی کام کے لیے تقرری پر سوال اٹھایا تھا۔

گذشتہ ہفتے گوکھلے نے میرا روڈ میں واقع اپنی رہائش گاہ کے باہر چند لوگوں کی ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے ایک ویڈیو ٹویٹ کی تھی۔ انھوں نے ساتھ میں لکھا ’’ارجنٹ: آر ایس ایس کے کارکنان میرے گھر کے باہر جمع ہو کر جے شری رام کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ انھوں نے میری ماں کو دھمکی بھی دی۔ فوری مدد کی درخواست ہے انل دیش مکھ جی۔‘‘

ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے ٹویٹ پر ردعمل میں کہا تھا کہ گوکھلے کو تحفظ فراہم کیا جائے گا اور اس کے بارے میں تھانہ (دیہی) پولیس کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

تھانہ کاشیمرا کے سینئر انسپکٹر سنجے ہزارے نے بتایا کہ انھوں نے گوکھلے کے تحفظ کے لیے ان کی رہائش گاہ پر ایک پولیس اہلکار کو تعینات کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا ’’ابھی تک ہمیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ لہذا ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔‘‘

دریں اثنا الہ آباد ہائی کورٹ نے گوکھلے کی جانب سے 5 اگست کو ہونے والی ایودھیا میں رام مندر کی بنیاد رکھی جانے والی تقریب کو روکنے کے لیے دائر درخواست کو جمعہ کے روز مسترد کردیا۔