بحر مردار ، جائے عبرت ۔سیاحوں کے لیے ایک پُر اسرار تفریح گاہ!

ڈاکٹر ابو الفرقان

بحر مردار (Dead Sea) دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے پُر اسرار سیاحتی مقام ہے۔ یہ اسرائیل ، اردن اور فلسطین کے علاقہ میں واقع ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ لمبائی 50 کلو میٹر اور چوڑائی 15 کلو میٹر ہے۔ اوسط گہرائی تقریبا 200 میٹر ہے۔ اس میں کوئی آبی جاندار نہیں ہے نہ ہی کوئی آبی پودے ہیں۔ کثافت زیادہ ہونے کی وجہ سے کوئی بھی انسان ڈوب نہیں سکتا۔ اسرائیلی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا پانی بحیرہ روم سے 9 گنا زیادہ نمکین ہے جس کی شوریدگی 3 اعشاریہ 5 فیصد ہے جب کہ مذکورہ ماہرین بحیرہ مردار کی شوریدگی کو 31 اعشاریہ 5 فیصد قرار دیتے ہیں۔ یہ کرہ ارض کا سب نچلا حصہ ہے۔ یہ سطح سمندر سے 430 میٹر نیچے واقع ہے۔ یروشلم سے صرف ایک گھنٹہ کی دوری پر واقع ہے۔ اس علاقہ کو سیاحت کے لیے فروغ دیا جا رہا ہے۔ یہاں پر موجود مشہور ساحل اس طرح ہیں:
کالیا بیچ (Kalia Beach) سیاحت کے لیے کافی مشہور ہے۔ یہ کبتوس کالیا ( Kibbutz Kalia) کی نگرانی ہے۔ اس کا قیام 1970 میں عمل میں آیا۔
نیو میدار ساحل (Neve Midbar Beach ) یہ ساحل میگلرٹ ریجنل کونسل کے قبضہ میں ہے۔ یہاں شاپنگ کی خوب صورت دکانیں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہیں۔ بینکنی ساحل (Biankini Beach) یہ ساحل نیومدار ساحل کے سیدھی جانب واقع ہے۔ مراقشی طرز پر یہاں پر ریسٹورینٹ ودیگر اکل و نوش کی دکانیں دسیتاب ہیں۔ موسیقی سے دلچسپی رکھنے والے یہاں شام کے وقت ضرور آتے ہیں۔
پبلک ساحل (Ein Gedi Public Beach) یہ ساحل عوام کے لیے فری ہے۔ یہاں پر عوام کے لیے بنیادی سہولتیں بھی مفت ہیں جیسے بیت الخلا، شاورس وغیرہ۔ اسی لیے اس کو ایک اچھا پکنک ایرا سمجھا جاتا ہے۔ یہاں کا علاقہ ریتیلا ہونے کے ساتھ ساتھ کافی سخت چٹانوں سے بھی پُر ہے جہاں پر راک کلائبمنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ یہاں سے قریب زمین دھنسنے (sinkholes) کے نتیجے میں اس علاقے کو سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ یہاں پر ریسارٹ بھی ہیں جیسے Ein Gedi Spa Resort کافی مشہور ہے۔ جہاں پر مٹی سے جلد کو خوبصورت بنانے کا دعویٰ کیاجاتا ہے۔
این بوک (Ein Bokek) اس ساحل کی یہ خوبی ہے کہ یہاں پر ٹھہرنے کے لیے کوئی چارجس نہیں لیے جاتے ہیں۔ یہاں پر ریسٹورنٹس اور مختلف دکانیں موجود ہیں جہاں من پسند کی اشیاء خریدی جا سکتی ہیں۔
ظہر ساحل (Zohar Hot Springs Beach) یہ ساحل نہایت خوبصورت ہے۔ یہاں پر تفریح کرنے کے لیے کوئی فیس نہیں ہے۔ بلکہ یہاں پر سیاحوں کو شاورس کی مفت سہولت ہے جہاں پر وہ اپنے جسم سے سمندری کھارے پانے کو مفت میں الگ کر سکتے ہیں۔ ان علاقوں کو سیاح صحت افزا مانتے ہیں۔ نمک کی کثرت کی وجہ سے یہاں انسان پانی میں ڈوبتا نہیں ہے۔ جلد کی شادابی کے لیے اسے اچھا سمجھا جاتا ہے۔ مختلف وجوہات ہیں جس کی وجہ سے اس علاقے کو سیاحتی مرکز بنا دیا گیا ہے ۔ قارئین کی دلچسپی اور معلومات کے علاوہ اس میں عبرت کا مقام بھی ہے۔ اسلامی تعلیمیات کے مطابق اس علاقے پر ماضی میں اللہ رب العزت کا عذاب نازل ہوا تھا۔ یہاں کے لوگ مختلف برائیوں میں مبتلا تھے جن کی بستی کو الٹ دیا گیا تھا۔ اسی عذاب کے بعد سے یہاں کے سمندر میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہے ۔ یہ ایک نشان عبرت ہے نگاہ رکھنے والوں کے لیے کہ دیکھیں کیسی بستیاں تھیں جو تباہ و برباد ہو گئیں اور آج ان کے صرف نشان رہ گئے۔ ایسے مقامات کو دیکھ کر یقیناً لوگ توبہ کرتے ہیں اور اپنے رب کی طرف رجوع ہوتے اور معافی مانگتے ہیں اور یقیناً اللہ رب العزت سب کی دعاؤں کو سنتا ہے وہ بڑا معاف کرنے والا مہربان ہے۔