بابری مسجد انہدام کے ملزم کو مجرم قرار دینے کے لیے سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اقدامات اٹھائے

لکھنؤ، جولائی 19: بابری مسجد انہدام کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے مقدمہ چلانے کے لیے جمعہ کے روز سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت کسی ملزم کے سماعت میں پیش ہونے میں ناکامی کے الزام میں قانونی کارروائی کا آغاز کردیا۔

سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اوم پرکاش پانڈے 15 سال قبل دنیا سے دستبردار ہوکر ایک یوگی بن گیا تھا۔

جب کسی ملزم کو مجرم قرار دیا جاتا ہے تو اس کی جائیداد عدالت سے منسلک ہوجاتی ہے۔

خصوصی جج ایس کے یادو نے اپنے حکم میں کہا کہ عدالت نے اس سے قبل دو بار ملزم پانڈے کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے، تاکہ سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت ان کی موجودگی کو یقینی بنایا جاسکے لیکن این بی ڈبلیو غیر معقول طور پر واپس آگیا۔ اے ایس جے یادو نے کہا اس کے مطابق اس کے خلاف قانونی کارروائی کرنا ضروری ہے۔

دریں اثنا عدالت ایک اور ملزم سدھیر ککڑ کا بیان بھی اس کی بیمار بیٹی کے ہسپتال میں داخل ہونے کی وجہ حاضر نہ ہونے کے سبب ریکارڈ نہ کر سکی۔

عدالت نے ککڑ کی بیٹی کی طبی ایمرجنسی پر غور کیا اور اس کے لیے 20 جولائی کی تاریخ مقرر کی۔

عدالت نے اب تک کل 32 ملزمان میں سے 26 ملزمان کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔