اے ایم یو کے دوسابق اور ایک موجودہ اسٹوڈنٹ سمیت چار افراد داعش سے مبینہ تعلق کے الزام میں گرفتار

لکھنؤ،12نومبر :۔

اتر پردیش میں ایک بار پھر داعش سے مبینہ تعلق کے الزامات میں گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔اس سلسلے میں مسلم نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق آئی ایس آئی ایس  سے تعلق کے الزام میں گزشتہ دنوں اتر پردیش کے مختلف مقامات سے تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ان تینوں کی گرفتاری کے بعد تفتیش جاری تھی اب  اس سلسلے میں مزید کارروائی کرتے ہوئے    اتر پردیش پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے ہفتہ کو مزید چار نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق    اسلامک اسٹیٹ سے مبینہ تعلق کے الزام میں گرفتار کیا گئے ملزمین  میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے دو سابق اور ایک موجودہ طالب علم بھی شامل ہیں ۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق  جمعہ کو علی گڑھ سے اے ایم یو سے 29 سالہ رقیب امام انصاری بی ٹیک اور ایم ٹیک گریجویٹ ہے کے علاوہ   نوید صدیقی (23) کو گرفتار کیا، جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ایس سی کر رہا تھا۔ محمد نعمان (27)، یونیورسٹی سے بی اے (آنرز)؛ اور 23 سالہ محمد ناظم کوسنیچر کو سنبھل سے گرفتار کرلیا

اے ڈی جی، اے ٹی ایس، موہت اگروال نے کہا، "یوپی اے ٹی ایس نے اب تک ماڈیول کے سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔” اے ٹی ایس نے مزید کہا کہ گرفتار ملزموں سے ممنوعہ آئی ایس آئی ایس لٹریچر، موبائل فون اور پین ڈرائیوز ضبط کی گئی ہیں۔

اے ایم یو حکام نے کہا کہ نہ تو یوپی پولیس اور نہ ہی اے ٹی ایس نے ابھی تک گرفتار افراد کی اسناد کی تصدیق کی ہے۔ اے ٹی ایس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تازہ گرفتاریاں اس سے قبل گرفتار کیے گئے تینوں ملزمین سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر کی گئیں۔