آئین کی حفاظت کے لیے سڑکوں پر اترنے والے لوگوں کو حکومت کے ذریعے کچلا جا رہا ہے: پرینکا گاندھی

نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے سنیچر کو جاری ایک بیان میں کہاکہ این آرسی اور شہریت ترمیمی قانون ملک کے غریب عوام کے خلاف ہے ۔ حکومت کایہ قدم آئین کی روح کے منافی ہے اور کسی بھی قیمت پر باباصاحب امبیڈکر کے آئین پر حملہ نہیں ہونے دیاجائے گا۔ آئین پر ہورہے اسی حملہ کے خلاف ملک کی عوام سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ لوگ اپنے حقوق کی لڑائی سڑکوں پر اترکرلڑ رہے ہیں لیکن حکومت احتجاج کر رہے لوگوں کےخلاف بے رحمی سے پیش آرہی ہے اورظلم وجبر اور تشددپر آمادہ ہے۔ حکومت ان احتجاجی مظاہروں میں شامل ہورہے طلبا، دانشوروں، سماجی کارکنوں، وکلا اور صحافیوں کو گرفتارکررہی ہے اور یہ قابل مذمت ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے جیسے نوٹ بندی میں غریبوں کو لائن میں کھڑا کیاتھا اب این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے نام پر لوگوں کو اسی طرح سے لائن میں کھڑاکرنے کی تیاری ہے ۔حکومت اس کے لیے ایک ایک تاریخ طے کریگی اور ہر ایک ہندوستانی کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے اس تاریخ سے پہلے کوئی قابلِ قبول دستاویز پیش کرنا ہوگا۔اس عمل میں سب سے زیادہ غریب اور محروم طبقہ کےلوگوں کو پریشان کیاجائے گا۔

کانگریس کی اترپردیش کی انچارج جنرل سکریٹری نے کہا کہ ریاست میں وسیع پیمانے پر گرفتاری ہوئی لیکن جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے گھروالوں کو اس کی کوئی خبر نہیں دی گئی ہے۔ گرفتار لوگوں کے بارے میں میڈیا کے توسط سے جوخبریں آرہی ہیں وہ دل دہلانےوالی ہیں ۔ان خبروں میں کہاجارہاہے کہ پولیس حراست میں انھیں ماراپیٹا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اترپردیش میں حکومت نے مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات بند کردی ہیں ۔ریاست کے فیروزآباد، امروہہ، مرادآباد، بریلی، رام پور، کانپور اور گورکھپور میں پولیس نےپرسکون انداز میں جارہے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا ہے۔ ریاست میں پولیس تشدد میں اب تک 15 لوگوں کی ہلاکت کی خبر ہے۔

پرینکا گاندھی نے اپنی پارٹی کے مظاہرین سے امن وہم آہنگی قائم رکھنے کی اپیل کی اور کہاکہ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کا تحفظ بابائے قوم مہاتما گاندھی کی سچائی اور عدم تشددکے راستے پر چل کر کیا جانا چاہیے۔

(ایجنسیاں)