یوپی: سماج وادی پارٹی کے کارکن پر سبزی کی دکان پر ’’ٹماٹروں کی حفاظت‘ کے لیے باؤنسر رکھنے‘‘ پر مقدمہ درج

نئی دہلی، جولائی 11: سماج وادی پارٹی کے ایک کارکن پر اس کے دو رشتہ داروں کے ساتھ اس وقت مقدمہ درج کیا گیا جب اس نے ایک سبزی فروش کی دکان پر ٹماٹر کی قیمتوں کے بارے میں بحث کے دوران گاہکوں کو جارحانہ ہونے سے روکنے کے لیے مبینہ طور پر دو باؤنسروں کی خدمات حاصل کیں۔

کارکن کی شناخت اجے فوجی کے طور پر کی گئی ہے۔ سبزی فروش اور فوجی کے چچا راج نارائن یادو اور ان کے بیٹے وکاس یادو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فوجی ابھی مفرور ہے۔

گذشتہ ماہ کے آخر سے ملک بھر میں ٹماٹر کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ وارانسی میں پیر تک ٹماٹر کی قیمت 110 روپے فی کلو گرام تھیں، جو کہ 27 جون کو 57 روپے فی کلو تھی۔

آسمان چھوتی قیمتوں کے نتیجے میں اپوزیشن کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

پیر کو سبزی فروش نے پولیس کو بتایا کہ فوجی نے دوسری جگہ سے 500 روپے کے ٹماٹر خریدے اور اس کی دکان پر بیٹھ کر احتجاج کے طور پر سبزی بیچنا شروع کر دی۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دکان کے سامنے دو باؤنسر کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔

اس دکان پر کئی پلے کارڈز تھے، جن میں سے ایک پر 2014 سے ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمرانی کے حوالے سے گذشتہ نو سالوں میں ملک میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کو نمایاں کیا گیا تھا۔

لنکا پولیس اسٹیشن کے انچارج اشونی پانڈے نے بتایا کہ یہ احتجاج منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا۔

پانڈے نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’اس (اجے فوجی) نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔‘‘

فوجی، راج نارائن یادو، وکاس یادو اور دو نامعلوم افراد کے خلاف پہلی اطلاعاتی رپورٹ تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 295A (مذہب کی توہین کرکے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے جان بوجھ کر کوئی عمل کرنا) اور 505(2) (گروہوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا بدنیتی کو فروغ دینے والے بیانات) کے تحت درج کی گئی ہے۔

دریں اثنا سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سبزی فروش کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

اکھلیش یادو نے پوچھا ’’مہنگائی پر توجہ مبذول کرانے والے سبزی فروش کو تھانے میں بٹھانا کیسا ہے؟ اس خبر کی وجہ سے ریاست بھر کے تمام سبزی فروش ناراض ہو رہے ہیں۔ سبزی فروش کو فوراً رہا کیا جائے۔‘‘