اورنگ آباد شہر کا نام بدلنے کو لے کر شیو سینا اور کانگریس میں اختلاف بڑھا

ممبئی، 17 جنوری: مہا وکاس اگھاڈی (ایم وی اے) حکومت کے اتحادیوں، شیو سینا اور کانگریس میں اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کو لے کر سرد جنگ جاری ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت پارٹی نے کہا کہ اگر کسی کو ’’طالم مغل شہنشاہ اورنگ زیب عزیز لگتا ہے‘‘ تو یہ سیکولرازم نہیں ہے۔

وہیں کانگریس نے جواب دیتے ہوئے شیو سینا اور اپوزیشن بی جے پی پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا اور ان سے پوچھا کہ مہاراشٹرا میں گذشتہ پانچ سال اقتدار میں رہنے کے دوران انھیں یہ معاملہ کیوں یاد نہیں رہا۔

تاہم اس کے باوجود مہاراشٹر کانگریس کے صدر بالاصاحب تھوراٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست میں سینا، این سی پی اور کانگریس کی ایم وی اے حکومت مستحکم ہے۔

تھوراٹ نے کہا کہ ’’جذبات کی سیاست‘‘ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

دریں اثنا شیو سینا اور اس کے پرانے حلیف بی جے پی چھترپتی شیواجی مہاراج کے بیٹے چھترپتی سمبھاجی مہاراج کے نام پر اورنگ آباد کا نام بدل کر ’’سمبھاجی نگر‘‘ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

سینا کے ترجمان ’’سامنا‘‘ میں رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے لکھا ’’کانگریس جیسی سیکولر جماعتوں کا خیال ہے کہ اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر نہیں رکھا جانا چاہیے‘‘۔

انھوں نے کہا کہ ان جماعتوں کو لگتا ہے کہ اگر اورنگ آباد کا نام بدل دیا گیا تو مسلمان جیسی اقلیتی جماعتیں خوش نہیں ہوں گی اور اس سے ان کے ووٹ بینکوں پر اثر پڑے گا، جو ان کے ’’سیکولر امیج‘‘ پر سوال اٹھائیں گے۔

راوت نے زور دے کر کہا کہ اورنگ زیب سیکولر نہیں بلکہ ’’ظالم‘‘ حکمراں تھا۔

راوت نے دعویٰ کیا ’’اورنگ زیب مذہبی طور پر اندھا تھا اور دوسرے مذاہب سے نفرت کرتا تھا۔‘‘

راوت نے بیان کیا کہ مغل بادشاہ چھترپتی شیواجی مہاراج کو اپنا دشمن سمجھتا تھا اور اس نے چھترپتی سمبھاجی مہاراج کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔

راوت نے مزید کہا کہ ’’کم از کم مہاراشٹر میں اس طرح اورنگ زیب کے نام سے منسوب کوئی شہر نہیں ہونا چاہیے۔ یہ (مطالبہ) مذہبی اندھا پن نہیں ہے، بلکہ مہاراشٹرا کی خود اعتمادی یا تاریخ کا احساس ہے، اسے ’’شیو بھکتی‘‘ کہتے ہیں۔۔۔۔ اورنگ زیب کو عزیز پاتے ہیں، یہ سیکور رویہ نہیں ہے۔‘‘

سینا کو جواب دیتے ہوئے کانگریس لیڈر تھوراٹ نے کہا کہ جو لوگ پچھلے پانچ سالوں سے مرکز اور مہاراشٹر میں اقتدار میں تھے وہ اب نام بدلنے کی سیاست کھیل رہے ہیں۔

انھوں نے پوچھا کہ پارٹیوں نے (شیو سینا اور بی جے پی ) اقتدار میں رہتے ہوئے اس کا نام تبدیل کرنے کا معاملہ کیوں نہیں یاد کیا؟

کانگریس قائد کا مزید کہنا تھا کہ سینا اور بی جے پی نے میونسپل کارپوریشن میں اقتدار میں رہنے کے باوجود اورنگ آباد کے لوگوں کو مایوس کیا ہے۔

تھوراٹ نے کہا ’’نام بدلنے کا معاملہ اب مقامی لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے اٹھایا جارہا ہے۔ ریاست میں ہماری اتحادی شیو سینا اپنے ووٹوں کو لے کر پریشان ہے۔ لہذا اس نے نام بدلنے کا یہ کھیل شروع کیا ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’ہم مراٹھی لوگ ہیں اور چھترپتی شیواجی مہاراج اور چھترپتی سمبھاجی مہاراج ہمارے دیوتا ہیں۔ ہم اپنے رول ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے ووٹ نہیں لیں گے اور اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو ہم اس کی سخت مخالفت کریں گے۔‘‘

اس معاملے پر ایم وی اے کے دو اتحادیوں کے مابین خیالات میں اختلافات کے باوجود وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاستی حکومت مستحکم اور مضبوط ہے۔

تھوراٹ نے کہا ’’کسی کو بھی نام تبدیل کرنے کے معاملے پر اتحادیوں کے مابین اختلافات پر زیادہ خوشی محسوس نہیں کرنی چاہیے۔‘‘