اترپردیش کے چتر کوٹ میں اجتماعی زیادتی کا شکار بننے والی 15 سالہ دلت لڑکی نے پھانسی لگا کر خود کشی کی: پولیس

چترکوٹ (یوپی)، 14 اکتوبر: حکام نے بتایا کہ ایک نوعمر دلت لڑکی نے، جس کے ساتھ تین افراد نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی تھی، اتر پردیش کے چترکوٹ ضلع میں خود کو پھانسی دے کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔

چترکوٹ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) انکت متل نے بتایا کہ مانک پور کے علاقے میں منگل کو 15 سالہ دلت لڑکی نے اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔

پولیس افسر نے بتایا کہ بچی کی موت کے بعد اس کے کنبہ کے افراد نے الزام لگایا کہ 8 اکتوبر کو جنگل کے ایک علاقے میں اس کے ساتھ تین افراد نے جنسی زیادتی کی تھی۔

متل نے بتایا کہ متاثرہ افراد کے لواحقین کی شکایت کی بنیاد پر ایک گاؤں سابق پردھان کے بیٹے کشن اپادھیاے اور دو دیگر افراد، اشیش اور ستیش، کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا۔

لواحقین نے الزام لگایا کہ لڑکی نے اس لیے خود کشی کی کیونکہ اس کی شکایت درج نہیں کی گئی تھی، حالاں کہ پولیس نے اس الزام کی تردید کی ہے، جس کا کہنا ہے کہ متاثرہ کے لواحقین نے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے کوئی درخواست نہیں دی تھی۔

ایس پی نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم سے عصمت دری کی تصدیق نہیں ہوئی اور اب نمونے فارنسک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) کو بھیجے جائیں گے۔