’’آپ کے وزیر اعلی مودی کے لیے آپ کے مستقبل کو کیوں گروی رکھ رہے ہیں؟‘‘: راہل گاندھی نے جی ایس ٹی معاوضوں پر حکوت سے اتفاق کرنے والی 21 ریاستوں پر سادھا نشانہ

نئی دہلی، اکتوبر 13: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز ریاستی حکومتوں، خاص طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اقتدار ان ریاستی حکومتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جنھوں نے جی ایس ٹی کے نفاذ کے سبب محصولات کے ضیاع کو پورا کرنے کے لیے مرکز کے قرض لینے کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

راہل گاندھی کا یہ بیان جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس کے بعد آیا ہے، جس میں کونسل قرضوں کے اختیارات کی دستیابی کی بابت ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے ساتھ معاہدہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔

حزب اختلاف کے زیر اقتدار ریاستوں اور حکومت کے مابین کھڑے ہونے والے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے پیر کو ہونے والا اجلاس ایک ہفتے میں دوسرا اور مجموعی طور پر تیسرا اجلاس تھا۔

تاہم وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ مرکز ان ریاستوں کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے جنھوں نے اپنے اکاؤنٹ پر بازاروں سے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ ’’1۔ مرکز نے ریاستوں کے لیے جی ایس ٹی محصول کی وعدے کیے 2. وزیر اعظم اور کوویڈ کے ذریعہ معیشت بکھر گئی۔ 3. وزیر اعظم نے سرمایہ داروں کو ٹیکس میں 1.4 لاکھ کروڑ روپیے کی چھوٹ دی، اپنے لیے 2 طیارے 8،400 کروڑ میں خریدے۔ 4. مرکزی حکومت کے پاس ریاستوں کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ وزیر خزانہ ریاستوں سے قرضہ لینے کو کہہ رہی ہیں۔ آپ کا وزیر اعلی مودی کے لیے آپ کے مستقبل کو کیوں گروی رکھ رہا ہے؟‘‘

واضح رہے کہ 27 اگست کو جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا تھا کہ ریاستوں کو درپیش بحران ایک غیر متوقع ’’قدرتی بحران‘‘ (ایکٹ آف گاڈ) ہے۔ مرکز نے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ریاستوں کے قرض لینے کے لیے کہا ہے۔