آسامی ٹی وی کے ایک سیریل ’’بیگم جان‘‘ پر ’’لَو جہاد‘‘ کی تشہیر کے الزام میں انتظامیہ نے 2 ماہ کی پابندی عائد کی

گوہاٹی، اگست 29: آسامی ٹی وی کے ایک سیریل پر مبینہ طور پر ”Love jihad” کو فروغ دینے کے الزام میں مقامی انتظامیہ نے دو ماہ کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔

گوہاٹی پولیس کمشنر مُنّا پرساد گپتا نے کہا کہ آسامی سیریل ’’بیگم جان‘‘ پر 10 رکنی ضلعی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی کی سفارشات کی بنا پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ سیریل ایک تفریحی چینل ’’رینگونی‘‘ پر نشر ہو رہا تھا۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق گپتا نے کہا ’’کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (ریگولیشنز) ایکٹ 1995 کے تحت دو ماہ کے لیے سیریل کے ٹیلی کاسٹ کو معطل کرنے کا حکم منظور کیا گیا ہے۔ ہمیں متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں اور ان پر ضلعی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی نے غور کیا۔ پابندی کا حکم کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر جاری کیا گیا۔‘‘

انھوں نے کہا کہ خدشات ہیں کہ اس سے امن و سکون میں خلل پڑ سکتا ہے۔ اسی لیے کمیٹی نے پابندی کی سفارش کی۔‘‘

یہ کارروائی ہندو جاگرن منچ سمیت کچھ دائیں بازو کی جماعتوں اور سوشل میڈیا صارفین کے ذریعہ دائر احتجاج کے بعد کی گئی ہے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ اس سیریل نے ’’لَو جہاد‘‘ کو فروغ دیا اور ہندو اور آسامی ثقافت کو پامال کیا۔

دائیں بازو کی جماعتوں نے اس سیریل پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ہندو جن جاگروتی سمیتی نامی ایک تنظیم نے ایک آن لائن مہم چلائی تھی، جس میں اس سیریل کے نشریات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

دریں سیریل میں مرکزی کردار ادا کرنے والی پریتی کونگکانا نے کہا ہے کہ ’’بیگم جان‘‘ میں لَو جہاد صرف کچھ لوگوں کی دماغی اُپج کا نتیجہ ہے۔

اس نے بتایا کہ ’’یہ بنیادی طور پر ایک ہندو لڑکی کی کہانی ہے، جو مشکل صورتِ حال میں پھنس جاتی ہے اور اس کی مدد ایک مسلمان شخص کرتا ہے۔ لیکن یہ افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ جنمونی (اس کا کردار) خاندان کی اجازت کے بغیر اس مسلمان آدمی کے ساتھ شادی کے لیے بھاگ گئی ہے۔‘‘

اداکارہ نے مزید کہا کہ ’’اس میں کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں ہے۔ حقیقت میں یہ انسانیت پر مبنی کہانی ہے۔‘‘

پریتی نے بتایا کہ اسے انٹرنیٹ پر عصمت دری کی دھمکیاں ملیں۔ اس نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی۔ گوہاٹی پولیس کمشنر نے کہا کہ وہ اس کے الزامات پر غور کررہے ہیں۔