یوٹیوب نے مرکزی حکومت کی قانونی شکایت کے بعد کسانوں کے احتجاج سے متعلق دو گانوں کو ہٹایا

نئی دہلی، فروری 10: ویڈیوز کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم یوٹیوب نے کسانوں کے احتجاج کے بارے میں دو پنجابی گانے حکومت کی شکایت کے بعد پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کردیے۔

کیلیفورنیا میں یو ٹیوب کے ہیڈ کوارٹر نے ایک گانے کے پروڈیوسر کو آگاہ کیا کہ انھیں ہندوستانی حکومت کی جانب سے قانونی شکایت موصول ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے کچھ پالیسیوں اور قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کے ذریعے ہٹائے گئے گانے ’’اعلان‘‘ اور ’’اَسی وڈنگے‘‘ (ہم آپ کو توڑ دیں گے) نامی ہیں۔ گئے گانوں کو عیلان (اعلان) اور ایشی وڈانگی کہتے ہیں (ہم آپ کو توڑ دیں گے)۔ گلوکار کنول گریوال کے گانے ’’اعلان‘‘ پر لاکھوں کمنٹس تھے اور وہ کسانوں کے احتجاج میں بھی سرگرمی سے شریک رہا ہے۔

گریوال کا گانے میں، جو زرعی قوانین پر تنقید ہے، اس نے یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کی ہے کہ فصلوں کے بارے میں فیصلے کاشتکار کریں گے۔ ہمت سندھو کا دوسرا گانا بھی کسانوں کے بارے میں ہے کہ وہ ان کی زمینیں قبضے میں لے رہے ہیں۔ دی ٹریبیون کے مطابق اس میں کسانوں کو لے کر حکومت کی مبینہ عدم حساسیت کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے اور متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان کے کھیتوں میں داخل نہ ہو، ورنہ اسے قصوروار ٹھہرایا جائے گا۔

یوٹیوب کے ترجمان نے دی ٹربیون کو بتایا کہ کمپنی ’’جہاں تک ممکن ہو حکام کے قانونی درخواستوں‘‘ کی تعمیل کرتی ہے اور فوری طور پر زیربحث مواد کو ہٹانے کے لیے کام کرتی ہے۔

کسان رہنماؤں نے اس اقدام پر تنقید کی ہے۔ بھارتیہ کیسا ایکتا اگرہن کے سکریٹری شنگارا سنگھ مان نے دی ٹربیون کو بتایا کہ حکومت یوٹیوب سے گانوں کو ہٹا سکتی ہے لیکن لوگوں کے دلوں سے ان کو نہیں مٹا سکتی۔

اس سے قبل مرکز نے ٹویٹر کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ خالصتان حامیوں یا پاکستان سے مبینہ روابط والے کسانوں کے احتجاج سے متعلق تقریباً 1200 اکاؤنٹس کو بلاک کردے۔ اس سے قبل اس نے حکومت مخالف ہیش ٹیگ کا استعمال کرنے والے 250 اکاؤنٹس اور ٹویٹس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔