’’تم مسلمانوں اور عیسائیوں کو کب مارو گے؟‘‘، دہلی میں منعقد ایک تقریب میں ہندو مذہبی پیشوا نے شرکاء سے پوچھا

نئی دہلی، فروری 6: کئی ہندوتوا گروپوں نے اتوار کو دہلی کے جنتر منتر پر تقریبات منعقد کیں جہاں مسلمانوں اور عیسائیوں کو قتل کرنے کی ترغیب دی گئی۔ دی اسکرول کی خبر کے مطابق سامعین نے بتایا کہ مقررین نے اقلیتی برادریوں کے بارے میں اشتعال انگیز تبصرے کیے۔

سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک مذہبی پیشوا ہندوؤں سے مسلمانوں اور عیسائیوں کو مارنے کے لیے ہتھیار جمع کرنے کے لیے کہہ رہا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سورج پال امو سدرشن ٹی وی کے چیف ایڈیٹر سریش چوہانکے کو روکنے والوں کے خلاف تشدد کا مطالبہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

باگیشور دھام کے مذہبی پیشوا دھیریندر کرشنا شاستری کی حمایت میں منعقدہ ایک تقریب میں ایک بھگوا پوش شخص نے کہا ’’انگریزوں نے کہا کہ تقسیم کرو اور حکومت کرو، کانگریس نے کہا کہ تقسیم کرو اور حکومت کرو، عیسائیوں نے بھی ایسا ہی کہا، لیکن مسلمانوں نے کہا کہ قتل کرو اور حکومت کرو…تم [ہندو] کب قتل و غارت کرو گے؟ تم سب کے مرنے کے بعد؟ تم انھیں کب مارو گے؟ تم مسلمانوں اور عیسائیوں کو کب مارو گے؟‘‘

اس کے بعد اس نے ہندوؤں پر زور دیا کہ وہ اپنے گھروں میں تلواریں اور بندوقیں رکھیں۔

اس نے کہا ’’ایک ہاتھ میں شستر [ہتھیار] اور دوسرے میں شاستر [مذہبی صحیفے] رکھیں۔ جو بھی ہماری کمیونٹی، ہمارے صحیفوں، ہماری ماؤں اور بہنوں پر حملہ کرتا ہے، انھیں سرحد پر گولی مارو … سڑکوں پر مار ڈالو۔‘‘

بی جے پی کی ہریانہ یونٹ کے میڈیا کوآرڈینیٹر اور کرنی سینا کے سربراہ امو نے ایک الگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سریش چوہانکے کی مخالفت کرنے کے والوں کے خلاف تشدد کی ترغیب دی۔

سدرشن ٹی وی کے چیف ایڈیٹر پہلے ہی اس تقریر کے لیے زیر تفتیش ہیں جو انھوں نے 19 دسمبر 2021 کو دہلی میں ہندو یووا واہنی کے زیر اہتمام ایک تقریب میں کی تھی۔ چوہانکے نے کہا تھا کہ بھارت کو ایک ’’ہندو راشٹر‘‘ بنانے کے لیے مرو اور مارو۔

پچھلے مہینے سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو اس معاملے میں اپنی تحقیقات میں ’’کوئی واضح پیش رفت‘‘ نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اتوار کو امو نے چوہانکے کی مخالفت کرنے والوں اور ہندو راشٹر کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف تشدد کی ترغیب دی۔

بی جے پی لیڈر نے کہا ’’کیا آپ کسی کو سریش چوہانکے پر ہاتھ ڈالنے دیں گے؟ کیا آپ ان لوگوں کو چھوڑیں گے جو اسے پریشان کرتے ہیں؟ کیا آپ ان لوگوں کو چھوڑیں گے جو ہمیں ہندو راشٹر بنانے سے روکیں گے؟ کیا تم انھیں سبق نہیں سکھاؤ گے؟‘‘

پیر کی سہ پہر تک پولیس کے ذریعے ان تقریبات کے مقررین میں سے کسی کے خلاف کارروائی کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم دہلی پولیس نے Molitics نامی ایک آن لائن پورٹل کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے، جس نے ان واقعات کی اطلاع دی تھی۔

اس کے جواب میں مولیٹکس کے بانی اور ڈائریکٹر اندیپ جگلان نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’میں اب بھی الجھن میں ہوں! آپ یہ ہمیں کیوں بھیجیں گے؟ مجھے امید ہے کہ ایسا نوٹس ان بھگوا پوش مجرموں کو بھی گیا ہوگا۔‘‘