دہلی فضائی آلودگی: دیوالی کے بعد ایک ہفتے تک گاڑیوں کے لیے طاق-جفت منصوبہ نافذ کیا جائے گا

نئی دہلی، نومبر 6: دہلی کے وزیر برائے ماحولیات گوپال رائے نے پیر کو کہا کہ فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے قومی راجدھانی کے علاقے میں طاق-جفت کا منصوبہ 13 نومبر سے 20 نومبر تک نافذ کیا جائے گا، کیوں کہ فضائی آلودگی میں تخفیف کی کوششوں کے باوجود ہوا کا معیار مسلسل پانچویں دن بھی ’’شدید‘‘ زمرے میں رہا۔

یہ قاعدہ جو طاق نمبر والی تاریخوں پر طاق نمبر کی لائسنس پلیٹ والی گاڑیوں کو اور جفت نمبر والی تاریخوں پر جفت نمبر کی پلیٹوں والی گاڑیوں کو سڑک پر چلنے کی اجازت دیتا ہے، دیوالی کے ایک دن بعد نافذ کیا جائے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ نفاذ کے بعد کی صورت حال کا مطالعہ کرنے کے بعد مستقبل کے اقدامات کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

رائے نے کہا کہ یہ فیصلہ اس امکان کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے کہ تہوار کے بعد آلودگی کی سطح مزید بڑھے گی کیوں کہ اس دوران پٹاخے، اگرچہ ممنوعہ ہیں، لیکن اکثر نذر آتش کیے جاتے ہیں۔

دہلی میں سردیوں کے مہینوں میں ہوا کا معیار گر جاتا ہے، جسے اکثر دنیا کا سب سے آلودہ دارالحکومت قرار دیا جاتا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ میں پرنسے جلانے کے ساتھ ساتھ گرتے ہوئے درجہ حرارت، ہوا کی کم رفتار اور تیل اور کوئلے سے چلنے والے پلانٹس سے اخراج خطے میں فضائی آلودگی میں اضافہ کرتا ہے۔

پیر کو سہ پہر 3 بجے دہلی کا ہوا کے معیار کا انڈیکس 411 تھا۔

401 اور 500 کے درمیان ہوا کے معیار کا انڈیکس ’’شدید‘‘ زمرے میں آتا ہے۔ 400 سے اوپر کا انڈیکس صحت مند لوگوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے اور موجودہ بیماریوں میں مبتلا افراد کو شدید طور پر متاثر کر سکتا ہے۔

وہیں پیر کو ایک پریس کانفرنس میں رائے نے یہ بھی کہا کہ قومی دارالحکومت میں تمام اسکول 10 نومبر تک بند رہیں گے۔ اس سے 10 اور 12 ویں جماعت کے وہ طلبا مستثنیٰ ہیں، جو بورڈ کے امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں۔